بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے جمعہ کے روز بلیدہ کے علاقے بُناپ میں پاکستانی فوج پر اُس وقت حملہ کیا جب وہ فوجی آپریشن میں مصروف تھا۔
آپریشن میں قابض فوج نے ایک اسکول کو نذرآتش کیا ۔ آپریشن سے واپسی پر فوجی قافلے پر چب کے مقام پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ ان حملوں میں تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور کئی فوجی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔
گہرام بلوچ نے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ کے علاقے بالگترسہاکی میں واٹر سپلائی پر قائم فوجی چوکی پر خودکار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کے بعد فوجی کیمپ سے ایک قافلے نے سرمچاروں کا پیچھاکیا اور گھیرنے کی کوشش کی۔ اس دوران دوطرفہ جھڑپ شروع ہوئی تو ایک گھنٹے تک دو بدو جنگ میں پاکستانی فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔
بالگتر میں فوجی کیمپ اور چوکیاں سی پیک کے تحفظ کیلئے قائم کی گئی ہیں جو مقامی آبادی پر مظالم، روزانہ آپریشن اور بربریت کے ذریعے لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کر رہے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ کل جمعرات کو جھاؤ کے علاقے کوہڑو میں پاکستانی فوجی قافلے پر سرمچاروں نے حملہ کیا تو ایک اورقافلے نے سرمچاروں کا پیچھا کیا۔ گزی کے مقام پر ندی میں اس قافلے پر بھی ایک شدید حملہ کیا گیا۔ ان حملوں میں قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا ہے۔
یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔