بلوچ مسلح تنظیم نے ڈیرہ بگٹی میں فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

155

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے آج شام ڈیرہ بگٹی کے علاقے کلیری میں قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم حملے کا نشانہ بنایا ۔ جس کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک اور تین زخمی جبکہ ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہپ یہ حملہ گذشتہ کئی روز سے ڈیرہ بگٹی کے علاقوں میں جاری فوجی آپریشن کے ردِ عمل کے طور پر کیا گیا۔  سر باز بلوچ نے کہا کہ دوران آپریشن تنظیم کے جن ساتھیوں سے رابطہ منعقطع ہوا تھا وہ تمام با خیرت سے محفوظ مقامات پر پہنچ چکے ہیں۔ تاہم اس چار روزہ آپریشن کے دوران فورسز نے ساتھ بے گناہ اور نہتے بلوچوں کو شہید کیا جن میں ایک کی خاندان کے پانچ افراد جن میں تین بچے شامل تھے جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں مقامی خانہ بدوشوں کے مویشی قابض فورسز لوٹ کر لے گئے اور درجنوں گھروں کو بھی جلا کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا گیا ہے اس دوران ایک درجن کے قریب لوگوں کو ریاستی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے جو تمام مقامی مالدار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں  بی آر اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان فوج کی ان بے رحمانہ کا کاروائیوں کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔ ہماری کاروائیاں آزاد و خود مختار بلوچ ریاست کے قیام تک جاری رہیں گے،