بلوچ مسلح تنظیموں نے مختلف کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرلی

750

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو ضلع آواران کے علاقے کولواہ شاپکول میں فوجی چوکی پر حملہ کرکے تین اہلکاروں کو ہلاک کیا۔ جمعرات ہی جھاؤ نونڈرہ میں کچ کے مقام پر فوجی چوکی پر حملہ کرکے قابض فوج کو نقصان پہنچایا۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

دریں اثنایونائیٹیڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مزار بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹلائیٹ فون کے ذریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کل صبح بلوچ سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں قابض آرمی کے کانوائے میں شامل ایک فوجی ٹرک کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا.جس سے قابض آرمی کی ٹرک مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس میں سوار تمام اہلکار ہلاک ہوئے. اس حملے کی ذمہ داری یونائیٹیڈ بلوچ آرمی قبول کرتی ہے. ہماری اس طرح کی کارروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گی.

دوسری جانب بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پہ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ہمارے سرمچاروں نے ضلع کوہلو کے علاقے پٹاکڑیں میں پاکستانی مخبر ناڑی شکلانڑی مری اور اس کے بیٹے پر اس وقت مائن سے حملہ کیا جب وہ اپنے ٹریکٹر میں جا رہے تھے۔ حملے میں ناڑی شکلانڑی اور اس کا بیٹا بچ گئے۔ لیکن اس کا ڈرائیور، جو کہ اس کا چچا زاد ہے۔ اور ان کی گھناؤنی مخبری کی حرکتوں میں ان کا شریک کار بھی ہے شدید زخمی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان مخبروں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائیں۔ وگرنہ اپنے انجام کیلئے تیار رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جنگ بلوچ قومی آزادی تک جاری رہے گا۔