بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز بی آر پی جرمنی چیپٹر کے زیر اہتمام جرمن شہر ڈوبلن میں ایک سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس میں جرمنی میں سرگرم انسانی حقوق کے کارکنان کے علاوہ سٹوڈنٹس نے شرکت کی ۔شرکا سے افتتاہی خطاب کرتے ہوئے چیپٹر کے فنانس سیکریٹر ی نجیب بلوچ نے کہا کہ پاکستانی ریاست نے پچھلے 70سالوں سے بلوچستان میں کشت وخوں کا بازار گرم کیا ہوا ہے انھوں نے شہید وطن نواب اکبر خان بگٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح نواب اکبر خان بگٹی سمیت ہزاروں بلوچوں کو شہید اور ہزاروں کی تعداد میں لاپتہ کیا گیا اس کی نظر نہیں ملتی لیکن اس سب کے بادجود عالمی دنیا اور انسانی حقوق کی اداروں کی خاموشی لمہ فکریہ ہیں ان کی خاموشی کے سبب پاکستانی افواج بلوچ سرزمین پر اپنے جارحیت میں ہر گزتے لمحے کے سات شدت لاتے جارہے ہیں
سیمنار میں بلوچستان کی تاریخ پر مبنی ایک ویڈیو شرکا کو دکھائی گئی سمینار کے شرکا جن میں بیشتر جرمن سرگرم کارکنان تھے نے یقین دہانی کرائی کہ وہ بلوچستان کے مسلئے کو اجا گر کرنے میں بی آر پی کے ساتھ مل کر کام کرینگے۔
پروگرام میں بلوچ ریپبلکن پارٹی جرمنی چپٹر کے صدر جواد بلوچ ، نائب صدر عادل بلوچ اور فنانس سکرٹری نجیب بلوچ نے شرکا کے سوالات کے جوابات دئیے اور ان کو بلوچستان میں ریاستی ظلم و بربریت کے حوالے سے آگاہی دی۔