پاکستانی فوج کے میڈیا ادارے آئ ایس پی آر نے آج تصدیق کی ہے کہ فوج نے چار بلوچ فرزندوں کو قتل اور چوبیس سے زائد اغواء کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئ ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیرہ بگٹی شبدر کے علاقے میں فوج نے تھانگو اور کلیری بگٹی کو جانبحق کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ انکا تعلق بی آر اے سے تھا اسی طرح سبی کوٹ منڈائی میں جانبحق ہونے والے محمد خان اور جلال دین کے بارے میں آئی ایس پی آر کا دعویٰ ہے کہ وہ یو بی اے سے منسلک تھے۔ اسکے علاوہ آئ ایس پی آر نے چوبیس سے زائد بلوچوں کو اغواء کے بعد لاپتہ کرنے کی بھی تصدیق کی ہے۔
تاہم قوم پرست حلقوں کا دعویٰ ہے کہ لاپتہ ہونے والے تمام افراد معصوم شہری ہیں جنہیں مختلف آپریشنوں میں فورسز لاپتہ کرچکے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں لاپتہ ہونے والوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے، جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔ جبکہ تنگو اور کلیری بگٹی کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ دنوں وہ کہیں دعوت پر جارہے تھے کہ راستے میں فورسز کی جانب سے بنائے گئے مقامی ڈیتھ اسکواڈز نے انہیں شہید کردیا اور اب اسکی ذمہ داری فورسز اٹھا رہے ہیں جو فورسز اور ڈیتھ اسکواڈز کے تعلق کی کھلی تصدیق ہے۔