بلوچستان کے مختلف علاقوں سے چار لاشیں برآمد، پاکستانی فوج نے مارنے کی تصدیق کرلی

202
Center
File Photo

پاکستانی فوج کے میڈیا ادارے آئ ایس پی آر نے آج تصدیق کی ہے کہ فوج نے چار بلوچ فرزندوں کو قتل اور چوبیس سے زائد اغواء کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئ ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیرہ بگٹی شبدر کے علاقے میں فوج نے تھانگو اور کلیری بگٹی کو جانبحق کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ انکا تعلق بی آر اے سے تھا اسی طرح سبی کوٹ منڈائی میں جانبحق ہونے والے محمد خان اور جلال دین کے بارے میں آئی ایس پی آر کا دعویٰ ہے کہ وہ یو بی اے سے منسلک تھے۔ اسکے علاوہ آئ ایس پی آر نے چوبیس سے زائد بلوچوں کو اغواء کے بعد لاپتہ کرنے کی بھی تصدیق کی ہے۔

تاہم قوم پرست حلقوں کا دعویٰ ہے کہ لاپتہ ہونے والے تمام افراد معصوم شہری ہیں جنہیں مختلف آپریشنوں میں فورسز لاپتہ کرچکے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں لاپتہ ہونے والوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے، جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔ جبکہ تنگو اور کلیری بگٹی کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ دنوں وہ کہیں دعوت پر جارہے تھے کہ راستے میں فورسز کی جانب سے بنائے گئے مقامی ڈیتھ اسکواڈز نے انہیں شہید کردیا اور اب اسکی ذمہ داری فورسز اٹھا رہے ہیں جو فورسز اور ڈیتھ اسکواڈز کے تعلق کی کھلی تصدیق ہے۔