ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کا ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ

231

لندن : ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن اور ورلڈ سندھی کانگریس کا لندن میں برطانوی وزیراعظم کے آفس کے سامنے مشترکہ مظاہرہ۔

مظاہرین نے برطانیہ سمیت یورپ کے دیگر ممالک سے اپیل کی ہیکہ وہ اپنے اپنے ممالک میں ڈکیٹٹر جنرل پرویز مشرف کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کریں کیونکہ پرویز مشرف بلوچستان میں انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں ، جنگی جرائم اور نواب اکبر بگٹی ، بالاچ مری سمیت ہزاروں بلوچوں اور سندھیوں کے قتل عام اور سول آبادیوں پر بمباری میں ملوث ہے۔ مشرف نے اپنے دور اقتدار کے دوران بلوچستان میں آپریشن کرکے نواب اکبر بگٹی اور بالاچ مری کو شہید کردئیے۔

مظاہرین نے کہا کہ برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک انسانیت اور انصاف کی بات کرتے ہیں لیکن اُن کی جانب سے ایک ڈکیٹٹر کو پروٹوکول دینا اور یونیورسٹیوں و دیگر عوامی فورمز پر خطاب کرنے کے لئے مدعو کرنا اور اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لئے موقع فراہم کرنا سمجھ سے بلاتر ہے۔ یورپ اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے علم سیاسیات، فلسفہ اور اقتصادیات میں بہت سے دانشور، فلاسفر اور سائنسدان پیدا کئے ہیں آج وہ اُن عظیم شخصیات کے سوچ و فکر پر عمل پیرا ہونے کے بجائے مشرف جیسے انسانیت کے قاتلوں کو لیکچر کے لئے مدعو کرتے ہے جو تاریخ کے ساتھ جبر کے مترادف ہے۔

مظاہرین سے بلوچ رہنماء میر نورالدین مینگل ،ورلڈ سندھی کانگریس کے رہنماء لکھو لوہانا ، ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کے رکن اصغر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرف ہزاروں بلوچ و سندھیوں کے قتل عام بلکہ نسل کشی میں ملوث ہے ایسے مجرم کو عالمی فورمز یا یونیورسٹیوں میں لیکچر کے مدعو کرنا انسانیت  اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کےمترداف عمل ہے۔

  مشرف نے اپنے دور اقتدار میں بلوچستان میں فوجی آپریشن کا آغاز کرکے بلوچ قوم کے خلاف مہلک ہتھیاروں کا استعمال کئے لہذا برطانیہ سمیت دیگر انسان دوست ممالک کو ایک ظالم ڈکیٹٹر کو لیکچر کے لئے مدعو کرنے کے بجائے اُنھیں انصاف کے کہٹرے میں کھڑا کرنا چاہئیے اور اُن سے بے گناہ و معصوم بلوچوں  اور سندھیوں کے نسل کشی و انسانی حقوق کے سنگین خلاف ورزیوں پر باز پرس کرنا چاہئےاُنہوں نے مزید کہا کہ مشرف جہاں بھی جائینگے ہم اُن کا پیچھا کرینگے جب تک اُنھیں انصاف کے کہٹرے میں نہیں لایا جاتا تب تک اُن کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔