ڈیرہ بگٹی : دوران زچگی ماں اور بچہ جانبحق

374

ڈیرہ بگٹی میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے دوران زچگی ایک اور ماں بچے سمیت جانبحق

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع ڈیرہ بگٹی کے محلہ ڑانکو الٰہ آباد کے رہائشی محمد نواز مندوانی کی جواں عمر اہلیہ حاملہ تھی جنہیں گذ شتہ روز صبح تکلیف ہونے پر انہیں ڈیرہ بگٹی سے سوئی لے جایا گیا جہاں سے انہیں مزید علاج کیلئے ضلع ڈیرہ بگٹی سے متصل  پنجاب کے علاقے صادق آباد کے ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں نومولود بچے کی جان نہ بچائی جاسکی اور وہ ماں کے پیٹ میں ہی دم توڑ گیا۔

واضح رہے کہ ڈیرہ بگٹی میں گائنالوجسٹ یا لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کو زچگی کے دوران 2 سو کلومیٹر دور  پنجاب کے علاقوں رحیم یارخان اور صادق آباد لے جایا جاتا ہےجہاں راستےمیں ہی خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوجاتی ہے جبکہ اکثر خواتین و بچے اس دوران انتقال بھی کرچکی ہیں۔

ضلع ڈیرہ بگٹی تین تحصیلوں پر مشتمل تین لاکھ سے زائد آبادی والا علاقہ ہونے کے باوجود اس میں ہسپتال، اسکول و دیگر بنیادی سہولیات میسر نہیں ہے جبکہ رواں سال کے اوائل میں ضلع ڈیرہ بگٹی میں وبائی مرض سے 10 سے زائد بچوں کے جانبحق ہونے کا کیس بھی سامنے آیا تھا۔

یاد رہے  کوئٹہ میں سوسائٹی آف گائنالوجی آف پاکستان کی بلوچستان شاخ کی جانب سے دو روزہ قومی گائنا لوجی سائنٹیفیک کانفرنس میں بھی بلوچستان میں دوران زچگی ماؤں اور بچوں کی بڑھتی ہوئی شرح اموات پرشرکاء نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان میں دوران زچگی ماوں کی شرح اموات ملک میں سب سے زیادہ ہے اور یہی صورتحال نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کی بھی ہے۔

کانفرنس میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی تھی کہ اموات میں اضافے کی بڑی وجوہات میں اندرون صوبے علاج معالجے کی سہولیات کی کمی سمیت خواتین میں اپنی صحت سے متعلق شعوروآگہی کے فقدان کے ساتھ ساتھ بچیوں کی کم عمری میں شادی کا ہونا بھی ہے۔