بولان میں خسرے کی وباء سے 15 بچوں کی اموات

382

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق  ضلع  بولان میں خسرے کی وباء پھیلنے سے 15 بچے انتقال کر چکے ہیں-

تفصیلات کے مطابق بولان کے نوائی علاقے دوسہ لاشار میں خسرے کی وباء ابتک 15 معصوم جانوں کو نگل چکی ہے-

زرائع کے مطابق علاقے میں علاقے میں ایمرجنسی نافذ کی جاچکی ہیں، لیکن اب تک حکومتی سطح پر کوئی مثبت پیشرفت سامنے نہیں آئی ہے-

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری خشک سالی اور علاقے میں بارشیں نہ ہونے کے باعث ہر وقت اُڑتی ہوئی گرد و غبار سے پیدا ہوتی ہے جو کمزور اور حساس بچوں کو سب سے پہلے نشانہ بناتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے  

چاغی خسرہ کی وباء سے مزید تین بچے جابحق۔

نوشکی: خسرے کی وباء سے 11 کمسن بچے جابحق

بچوں میں جب ایک دفعہ یہ وباء پھیل جاتی ہے تو پھر معیاری اور طاقتور اینٹی بائیوٹیک ادویات بچوں کو دینے سے ہی یہ روکی جا سکتی ہے اور ادویات کا کورس مکمل کرانے سے یہ چیز رک سکتی ہے-

تاہم بلوچستان میں صحت کے حوالے سے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ خسرہ جیسے بیماریاں کا کسی بھی ملک میں آرام سے علاج کیا جاتا ہے لیکن بلوچستان میں اس جیسے بیماریاں بچوں کی اموات کا تواتر سے سبب بنتی رہی ہیں۔