بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچار لیفٹیننٹ میران بلوچ عرف شہداد ولد صالح محمد سکنہ تمپ گومازئی اکیس جون کو علالت کے بعد وفات پاکر شہید ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک نہایت محنتی، ہونہار سرمچار تھے۔ اپنی محنت، اور لگن کی وجہ سے وہ ساتھی سرمچاروں میں ایک اہم مقام رکھتے تھے۔ وہ تنظیم میں لیفٹیننٹ کے عہدے پر فائز تھے۔ وہ دو ہزار آٹھ سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے آزادی کی مسلح جدوجہد میں شامل ہیں۔ انہیں دو ہزار تیرہ کو گومازئی میں نیٹ ورک کمانڈر کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ وہ دو ہزار سولہ تک اسی عہدے پر فائر رہے، مگر بیماری کے سبب علاج کیلئے چلے گئے۔ دوہزار انیس کو انہیں کلبر کیمپ میں سیکنڈ کمانڈ کی ذمہ داریاں دی گئیں۔
ترجمان نے کہا شہید میران نے سیاجی، مزن بند، مشکے، کلبر، زامران، اور بلیدہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تنظیمی کارروائیوں میں حصہ لیا اور کئی محاذوں پر دشمن کے خلاف جنگیں لڑ کر مادر وطن کی دفاع میں اپنا فریضہ پورا کیا ہے۔ ان کی ناگہانی موت سے ایک بہت بڑا خلا پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف انہیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ شہدا کا مشن منزل کے حصول تک جاری رہے گی۔