تربت بلوچ خواتین کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔ نصراللہ بلوچ

182

ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچ خواتین کی جبری گمشدگیوں پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام انسانی حقوق کے اداروں اور پارٹیوں سے آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

تنظیم کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہاکہ نور خاتون زوجہ گہرام اور حلیمہ بنت گہرام کو گزشتہ شب آسکانی بازار تربت سےفورسز نےحراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور انکےاہلخانہ کو انکے حوالے سے معلومات بھی فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جو باعث تشویش ہے جسکی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں بلوچ ماں بیٹی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

درین اثنا ایچ آر سی بی کے عبداللہ عباس نے ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ گزشتہ رات فورسز نے تربت کے آسکانی بازار میں ایک گھر پر چھاپہ مارا اور نور خاتون اور اس کی بیٹی حلیمہ کو زبردستی لاپتہ کردیا جو شرمناک اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہاکہ خواتین کے اغوا کے خلاف مزاحمت کریں یا پھر اپنی باری کا انتظار کریں۔ اسے معمول پر آنے نہ دیں۔ جہاں بھی ہو سکے اپنا حصہ ڈالیں۔