بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ منگل کے روز ضلع آواران کے علاقے بزداد میں تلائی کے مقام پر پاکستانی فوج کے قافلے پر خود دکارو بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے قابض فوج کے متعدد اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔ حسب معمول سرمچاروں سے شکست کھاکر قابض فوج نے اندھا دھند فائرنگ کی اور مارٹر کے گولے فائر کےئے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ منگل ہی کے صبح مشکے کے علاقے گورکھائی میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کا کارندے نصیر ولد امیر خان بارودی سرنگ سے ٹکرا کرشدید زخمی ہوا، وہ مسلم لیگ کے رہنما علی حیدر کی سربراہی میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔اسے علاج کیلئے پاکستانی فوج اپنے کیمپ لے گیا۔ سترہ جولائی کو مشکے شیرگی میں اسی گروہ کے کارندے نوربخش بھی سرمچاروں کی جانب سے بچھائے گئے بارودی سرنگ کانشانہ بنے اور شدید زخمی ہوئے۔ وہ ریاستی مخبری، چوری ڈکیتی اور کئی سماجی برائیوں میں ملوث تھا۔ پندرہ جولائی کو سرمچاروں نے مشکے النگی میں آرمی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے قابض فوج کو نقصان پہنچایا۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔