موسلا دھار بارشیں، بلوچستان میں ایمرجنسی

420
فائل فوٹو

پی ڈی ایم اے نے بلوچستان میں ایمرجنسی لگا دی۔ بلوچستان کے علاقے کیچ میں میرانی ڈیم بھر گیا، اسپل وے سے اخراج جاری، ندی نالوں میں طغیانی، رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں، شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل، حالیہ بارشوں کے باعث 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پی ڈی ایم اے نے بلوچستان میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عملے اور مشینری کو الرٹ کردیا۔

بارشوں کے باعث ضلع پنجگور کے تحصیل پروم میں دیوار گرنے سے دو جوان عدنان ولد جمعہ سلیمان ولد حاجی داد محمد ساکنان ریش پیش جان بحق ہوگئے ۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد موٹر سائیکل پر سوار ہوکر گھر جارہے تھے کہ اچانک تیز ہواؤں و طوفانی بارش سے خود کو بچھانے کی خاطر دیوار کا سہارا لیا کہ اچانک دیوار گرنے سے دونوں جوان دیوار کے نیچھے دب گئے ۔

علاقے کے لوگوں نے شدید بارش میں انہیں دیوار کے نیچھے سے نکالا جو موقع پر ہی جان بحق ہوگئے تھے مذکورہ افراد کی عمریں اٹھارہ سے انیس سال بتائی جاتی ہیں۔

ادھع کاشاپ بل نگور میں تیز بارش اور ہواؤں کے سبب زونگ کمپنی کے 14 سولر پلیٹ گرکر تباہ ہوگئے جس سے علاقے میں نیٹورک بند ہوگئی۔

اطلاعات کے مطابق دشت اور بل کے دیگر علاقوں میں بھی زونگ کمپنی کے ٹاوروب کے سولر سسٹم کو نقصان پہنچا ہے جس کے سبب پورے علاقے میں نیٹورک جام ہوگیا ہے اور عوام کو رابطہ کاری میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

حالیہ بارش سے بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات آرہے ہیں۔

ضلع لسبیلہ میں پچھلے سیلاب کے بعد تعمیر کئے گئے گھر بھی گر گئے۔