بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف لاپتہ افراد کے لواحقین کیجانب سے عید کے روز مظاہروں اور لواحقین سے اظہار یکجتی کے طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر کمپئن کے خلاف پاکستانی نیوز چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ بیرون ممالک بیٹھے بلوچ ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں ۔
تاہم بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔کراچی سے جبری لاپتہ عبدالحمید زہری کی بیٹی سعیدہ حمیدہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہمارے پیارے اس ریاست کے اداروں نے لاپتہ کیے ہیں اگر ہمارا احتجاج دشمن کی سازش ہے اور آپ (پاکستانی میڈیا) چاہتے ہیں کہ ایسی سازشیں نہ ہوں تو ہمارے لوگوں کو بازیاب کریں اور مزید لوگوں کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کردیں۔
سعیدہ حمید نے مزید کہا کہ جس میڈیا پر ہم آس لگائے ہیں کہ یہ ہماری آواز بنیں گی، یہ گلے دبا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹس بھی اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف دو دہائیوں سے احتجاج جاری ہے اور ہر سال عید کے روز جبری لاپتہ افراد کے لواحقین مخلتف شہروں میں احتجاج جبکہ بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ لواحقین سے اظہار یکجتی کے طور پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کمپئین کرتے ہیں۔
خیال رہے بلوچستان کی سیاسی جماعتیں، انسانی حقوق کی تنظمیں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ بڑے پیمانے پر جبری گمشدگیوں کا ذمہ دار پاکستانی فوج کو ٹھہراتے ہیں۔
اس عید کو بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز، لواحقین اور حق دو تحریک نے کوئٹہ، خضدار، گوادر، تربت اور پنجگور سمیت بلوچستان کے بیشتر شہروں میں احتجاج کی کال دی ہے جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے چکی ہے۔ اسی سلسلے میں بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوٹسٹ نے #EndEnforcedDisappearances ہیش ٹیگ کیساتھ کمپیئن کا اعلان کیا ہے جبکہ پشتون، سندھی ایکٹوسٹ نے بھی کمپئن کا اعلان کیاہے۔