سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ لوئر مین ہیٹن میں ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر پہنچے جہاں وہ زیر حراست ہیں اور اپنی آئندہ پیشی سے قبل پولیس کی تحویل میں رہیں گے۔
توقع ہے کہ گرفتاری کے طور پر ٹرمپ کی انگلیوں کے نشانات لیے جائیں گے، حالانکہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا اس کا مگ شاٹ لیا جائے گا۔ اس کے بعد اسے ایک کمرہ عدالت میں لایا جائے گا، جہاں اسے پیش کیا جائے گا۔
یہ توقع نہیں کہ ٹرمپ کو ان کی گرفتاری کے بعد ہتھکڑیاں لگائی جائیں گی، کیونکہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مستقل تحفظ میں رہیں گے۔
دوسری جانب نیویارک کے میئر نے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کےخلاف کارروائی کے دوران پرتشدد احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر سال 2016ءکے صدارتی انتخابات سے قبل فحش فلموں کی اداکارہ کو مبینہ طور پر خاموش رہنے کے لیے رقم ادا کرنے کے مقدمے میں جمعرات کو فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھی موجودہ یا سابق صدر کو مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔