پاکستانی فوج پر حملے و ایک مخبر کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے

863

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کے ایک چیک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا اور قلات میں ڈیتھ اسکواڈ کے ایک کارندے کے سزائے موت پر عمل در آمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج 6 بجے کے وقت کیچ کے علاقے کولواہ میں قابض پاکستانی فوج کے جیرک پوسٹ پر حملہ کیا، حملے کا آغاز سرمچاروں نے اسنائپر سے کیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

ترجمان نے کہا کہ حملے میں سرمچاروں نے راکٹ و دیگر بھاری ہتھیاروں کا استعمال بھی کیا جس کے باعث دشمن اہلکاروں کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان نے کہا کہ دریں اثناء بی ایل اے کے سرمچاروں نے قلات، جوہان میں ایک کاروائی کے دوران قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے ایک کارندے اعجاز احمد ولد عبدالحمید لہڑی سکنہ نرمک، قلات کو حراست میں لے لیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ دوران تفتیش اعجاز نے اعتراف کیا کہ وہ قلات، منگچر، جوہان و گردنواح میں دشمن کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کا ایک سرگرم کارندہ ہے۔ مذکورہ کارندے نے اعتراف کیا کہ گذشتہ طویل عرصے سے ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو ٹھکانے فراہم کرنے اور منگچر و گردنواح میں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی میں وہ ملوث رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ کارندے نے مزید یہ اعتراف کیا کہ گذشتہ سال مارچ میں ناگاہو میں ہونے والے فوجی آپریشن میں قابض پاکستانی فوج کی سہولت کاری میں وہ برائے راست ملوث رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اعجاز احمد کو قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنادی، جس پر آج سرمچاروں نے عمل درآمد کیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ قومی غداری کے مرتکب ہونے والے افراد کو نہیں بخشا جائے گی، ہماری جدوجہد آزاد وطن کے حصول تک جاری رہیگی۔