بی ایل اے آپریشن گنجل طرز حملے کرسکتا ہے- تھریٹ الرٹ جاری

1880
فائل فوٹو: پنجگور میں بی ایل اے - مجید بریگیڈ کا حملہ

پاکستانی سیکورٹی فورسز نے بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے مختلف مقامات پر حملوں کے خدشات کا اظہار کیا ہے

سیکورٹی فورسز  کی جانب سے سیکورٹی حکام کو خبردار کیا گیا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی نے ممکنہ حملوں کی پیش نظر اپنیتیاریاں مکمل کرلی ہے، تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہبی ایل اےبلوچستان کے علاقے خاران اور نوشکی میں سیکورٹی فورسز وخفیہ اداروں کے دفاتر کو نشانہ بناسکتی ہے

حکام کو بھیجے گئے اعلامیہ میں مجید برگیڈ کی جانب سے آپریشن گنجل طرز حملوں کے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے

اعلامیہ کے مطابق حملے میں مجید برگیڈ کے شامل ہونے کے امکانات ہیں جبکہ خاران اور نوشکی میں آئی ایس آئی، ایم آئی اورفرنٹیئر کور کیمپوں میں داخل ہونا یا دور سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے جن میں راکٹ اور بم حملے شامل ہیں جبکہ بی ایل اے اپنے اصلحملے سے قبل دھیان ہٹانے کے لئے ایک چھوٹا سا حملہ کرسکتا ہے

تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ بلوچ لبریشن آرمی مجید برگیڈ کے گذشتہ سال فروری میں ہونے والے حملے کا سیکوئل ہے،گذشتہ سال 2 فروری کو بلوچ لبریشن آرمی مجید بریگیڈ کے 16 فدائی حملہ آورں نے نوشکی اور پنجگور ایف سی کے دو ہیڈکوارٹرزکو نشانہ بنایا تھا

سیکورٹی حکام کو بتایا گیا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے حملہ آور ان علاقوں میں محفوظ مقامات کی تلاش میں ہیں ممکنہ حملوں کیپیش نظر ان علاقوں میں سیکورٹی چیکنگ اور پٹرولنگ کو مزید سخت کیا جارہا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں حملہ آوروں کی گرفتاریکے لئے چھاپے بھی مارے جائینگے

دوسری جانب بلوچستان میں سیکورٹی حکام کو الرٹ رہنے اور ایف سی کیمپوں کے مرکزی گذر گاہوں اور دروازوں پر سیکورٹی سختکرنے اور شہری چیکنگ کو مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارواں کو بھی الرٹرہنے کا کہا گیا ہے