بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے گذشتہ رات خضدار میں ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب خضدار میں قابضپاکستان فوج کے خفیہ ادارے کے ایک اہم آلہ کار، آفتاب شاہ کو ایک بم حملے میں ہلاک کردیا۔ یہ کاروائی بلوچ لبریشن آرمی کےاسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) کے سرمچاروں نے سرانجام دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے کی انٹیلجنس ونگ نے کچھ عرصہ قبل معلومات فراہم کی تھی کہ خضدار کالونی کا رہائشی آفتابشاہ ولد عبداللہ شاہ دشمن فوج کے پیرول پر کام کرنے والا ایک آلہ کار ہے، جو بلوچ آزادی پسندوں کے صفوں میں شامل ہونے کیکوشش کرکے، آزادی پسندوں کیخلاف کام کرنے کی کوششوں میں ہے۔ مذکورہ معلومات کی بناء پر بی ایل اے کے سرمچاروں نے اسسے رابطہ قائم کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ کے سرمچاروں نے آفتاب شاہ کو “ٹریپ” کرکے بم حملے میںنشانہ بناکر ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ آفتاب شاہ قابض پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کا ایک اہم آلہ کار تھا، جو خضدار شہر اور زہریمیں آلہ کاروں کا نیٹ ورک چلاتا تھا، جو قابض فوج کی ایماء پر بلوچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے، ٹارگٹ کلنگ اور اغواءبرائے تاوان سمیت بلوچ تحریک آزادی کیخلاف کام کرنے جیسے اعمال کا مرتکب تھا۔ مذکورہ نیٹ ورکوں کے دیگر کارندوں کو بھی جلدان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں قابض فوج کے انخلاء اور اسکے شراکت داروں کے خاتمے تک ہماری کاروائیاں جاری رہینگی۔