گوادر میں پرتشدد کاروائیاں بلوچوں کی مقبوضہ حیثیت کا اعلان کررہی ہے – وحید بلوچ

374

بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر، و بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق چیئرمین وحید بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر حالیہ گوادر دھرنا تشدد اور ریکوڈک کے حوالے سے طنزیہ ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ قومپرست پارٹیوں کی زبردست مظاہروں و مذاکراتوں، حکومتوں و اتحادسے علیحدہ ہونے کےوارننگ کے بعد سرکار پاکستان نے ہار مان کرریکوڈک قانون سازی واپس لی۔

انہوں نے طنزیہ کہا ہے کہ انتقال زمین واپس بلوچوں کے نام کرلی گئی جسکے نتیجے میں اتحادبھی قائم رہ گئے، وزارتیں اور حکومتی عہدے بھی برقرار اور بلوچوں کے گھر بھی آباد!

انہوں نے نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلی لٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ کی ایک ٹویٹ کو کوٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دلچسپ منطق ہے ڈاکٹر صاحب، آپ اس اتحاد کے اتحادی ہیں جسکی حکومت ہے اور آپ کے اتحادی کے اتحادیوں کی حکومت کے بلوچستان میں آگ لگاؤ، بندے مکاؤ، زمین مکاؤ سے بحیثیت نازک اتحادی کے کوئی تعلق نہیں۔ توجہ طلب نقطہ ہے اور غور طلب منطق ہے!

وحید بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر میں صوبائی مرکزی حکومت و پنجابی استعماری فوج کی پُرتشدد کاروائیاں چیخ چیخ کر بلوچوں کی مقبوضہ حیثیت و غلامانہ درجے کا اعلان کررہی ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ اب بھی کوئی کی پاکستان آئین کی پارسائی و پنجاب کی اسلامی اخوت پر یقین رکھتا ہے خود بھی احمق و دھوکہ باز ہے اور بلوچوں کو بھی تاریکی میں دھکیل رہا ہے۔