بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں شدید سردی میں گیس پریشر کی کمی کیخلاف اہلیان سریاب اور ہزار گنجی نے تین مختلف مقامات پر گھنٹوں روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا۔
احتجاج کرنے والوں میں خواتین بھی شامل تھیں، احتجاجی مظاہرہ کرنیوالوں نے سڑک پر پتھر رکھ کر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا، جسکی وجہ سے سریاب میں کئی گھنٹے تک دو مقامات پر روڈ بند رہا۔
پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کئے تاہم انہوں نے روڈ کھولنے سے انکا رکر دیا۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس پریشر بہتر کرنے کے مطالبے پر مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کیا، اور دھمکی دی کہ اگر گیس پریشر کا یہی حال رہا تو ہم دوبارہ خواتین اور اپنے بچوں کو لیکر سڑک پر بیٹھ جائینگے۔
اسی طرح ہزار گنجی میں بھی گیس پریشر نہ ہونے کے باعث سڑک کو بند کردیا گیا، جس پر دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں کھڑی ہوگئیں، مظاہرین نے کہا کہ جب تک گیس پریشر بحال نہیں ہوتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا، تاہم ضلعی انتظامیہ کے کہنے پر احتجاج کرنے والوں نے تین دن تک اپنا احتجاج موخر کر دیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں قائمقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی قیادت میں تمام پارلیمانی پارٹیوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جو اسلام آباد جا کر پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات کرکے گیس پریشر کی کمی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ، چمن کراچی شاہراہ کو دو رویہ بنانے کے کام میں سست روی سمیت دیگر ایشوز پر بات کرینگے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرینگے، کمیٹی نے 28دسمبر کو اسلام آباد جانے کا اعلان کیا تھا۔
جبکہ گزشتہ کئی روز سے ہدہ جیل روڈ ، جناح ٹاون ، سرور ٹاون میں گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے علاقہ مکین شدید مشکات کے شکار ہیں۔