چمن میں افغان اور پاکستانی فورسز کے مابین ایک بار پھر جھڑپ کی اطلاعات ہیں، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
اس حوالے سے پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ شیخ لعل محمد سیکٹر میں باڑکی مرمت پر افغان فورسز کی مداخلت پر تصادم شروع ہوا، جس دوران بارڈر شاہراہ کے قریب گولا گرنے سے ایک موٹر سائیکل سوار زخمی ہوا ہے جبکہ شہری آبادی پر بھی متعدد گولے گرنے سے 2 خواتین سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔
لیویز حکام نے بتایا ہے کہ بوغرا اور کسٹم ہاؤس کے علاقے میں آرٹلری کے متعدد گولے برسائے جس پر پاکستانی شہریوں کو مال روڈ، بوغرا روڈ، بائی پاس اوربارڈر روڈ خالی کرنے اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
دوسری جانب افغان علاقے بولدک سے بھی مارٹر گولے گرنے و فائرنگ سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے پاکستانی اور افغان فورسز کے مابین اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل 11 دسمبر کو اندھا دھند فائرنگ و گولہ باری کے نتیجے میں 6 شہری ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔
گیارہ دسمبر کو ہونے والا واقعہ اس وقت پیش آیا خب لالا محمد نامی گاؤں میں جب افغان فورسز نے باڑیں اکھاڑنے کی کوشش کی تو دونوں فریقین میں کشیدگی اور بعدازاں شروع ہوئی۔