حکومت اپنے وعدوں سے مکر گئی، مطالبات کو سرد خانے کی نذر کیا جارہا ہے۔ فزیو تھراپسٹ

172

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اپنے مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج بلوچستان فزیوتھراپسٹ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام آج ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا گیا ۔

ریلی میں تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے نڈھال فزیوتھراپٹس کو وہیل چیئر کے ذریعے ریلی میں شریک کیا گیا۔

پیر کے روز بلوچستان فزیو تھراپسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اور بلوچستان اسمبلی کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیا گیا بلوچستان فزیو تھراپسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ 7 دنوں سے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری ہے جبکہ آج ریلی نکالی گئی جس میں تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے نڈھال فزیو تھراپٹس کو وہیل چیئر کے ذریعے ریلی میں شریک کیا گیا۔ ریلی اسمبلی پہنچ کر دھرنے کی شکل اختیار کرگئی۔

شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کئی ماہ سے بلوچستان فزیوتھراپسٹ ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر اپنے حقوق کے لئے سراپا احتجاج ہیں، اس دوران پرامن احتجاج کیا اور ریڈ زون میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اس کے باوجود ان ڈاکٹروں اور خواتین لیڈی ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی ڈاکٹروں کو گرفتار کرکے احتجاجی کیمپ اکھاڑ دیا گیا لیکن ڈاکٹروں نے احتجاجی کیمپ برقرار رکھا۔

اسی اثنا میں کچھ وزراء اور ترجمان حکومت بلوچستان نے یقین دہانی کروانے کے ساتھ تسلیم کیا کہ آپ کے تمام مطالبات جائز ہیں لیکن ایک بار پھر بیوروکریسی اپنے وعدوں سے پھر گئی ہے بلوچستان فزیوتھراپسٹ ایسوسی ایشن کے ڈاکٹروں کے تمام حل طلب مسائل کو سرد خانے کی نذر کردیا گیا ہے ایک مرتبہ پھر بلوچستان فزیوتھراپسٹ ایسوسی ایشن بیورو کریسی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سراپا احتجاج ہیں اور تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ بلوچستان فزیوتھراپسٹ ایسوسی ایشن کے مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔