مستونگ سیلاب متاثرین نے احتجاجاً مرکزی شاہراہ کو بلاک کردیا۔ سیلاب متاثرین کی جانب سے آج صبح دھرنا شروع ہوا تاہم انتظامیہ سے مذاکرات کرکے ایک دفعہ دھرنا ختم کرنے کے بعد متاثرین نے ایک بار پھر کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہیں۔
کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنے کے باعث درجنوں گاڑیاں پھنس گئی، مظاہرین سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی و امداد کی فراہمی کا مطالبہ کررہے ہیں-
متاثرین کا کہنا ہے علاقہ میں سیلاب و بارشوں کی تباہی کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے لیکن کئی روز گزرنے کے باجود متاثرہ علاقوں کی بحالی کا کام شروع نہیں ہوسکا ہے حکومت و ضلعی انتظامیہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں کوتاہی کررہے ہیں متاثرہ علاقوں میں نا بجلی ہے نا گیس نہ پینے کا صاف پانی، سیلاب سے گھر تباہ ہوئے لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں-
مظاہرین نے کہا انتظامیہ اتنے دن متاثرین کو بے یار و مددگار چھوڑ کر خواب غفلت میں سوئے ہوئے تھیں جب سیلاب متاثرین مجبور ہوکر احتجاج کرنے پہنچے تو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے مزاکرات کی دعوت دیکر اپنے دفتر بلایا لیکن وہ متاثرین کو مطمئن نہیں کرسکیں-
مستونگ دھرنے میں خواتین و بچوں کی بڑی تعداد شریک ہے جہاں انتظامیہ مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کے لئے مظاہرین سے مزاکرات کررہی ہے-
متاثرین کا کہنا تھا کہ وہ جھوٹی تسلیوں پر احتجاج ختم نہیں کرینگے اگر حکومت اور ضلعی انتظامیہ متاثرین کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو پہلے کوئی پیش رفت کرکے دکھائے-
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کا کام جاری ہے البتہ شدید بارشوں اور کئی متاثرہ علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہونے کی باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات درپیش ہیں تاہم انتظامیہ اور حکومت متاثرین کی بحالی کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں-