بلوچستان میں مون سون کی حالیہ بارشوں میں جہاں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے وہی بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوچکا ہے اور ایک ہفتے سے کوئٹہ اور دیگر اضلاع کو بجلی کی سپلائی معطل ہے۔
مختلف اضلاع کو نیشنل گریڈ سے بجلی فراہم کرنے والے 220 کے وی کے گیارہ ٹاور سیلابی پانی میں بہہ گئے یا پھر گرگئے جس کے باعث گذشتہ چھ دنوں سے کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بجلی کا سخت بحران ہے جس سے صارفین مشکلات سے دوچار ہیں۔
کیسکو حکام کے مطابق متاثرہ ٹاوروں کی مرمت اور بحالی کا کام شروع ہوچکا ہے اور امکان ہے کہ چار ستمبر تک بولان کے راستے متاثرہ اضلاع کو بجلی کی سپلائی شروع ہوجائے گی۔
خیال رہے کہ بلوچستان کو اس وقت 1350 میگا واٹس کی ضرورت ہے جبکہ اس سے قبل بلوچستان کو 750 میگا واٹس بجلی فراہم کی جارہی تھی لیکن حالیہ بارشوں کے بعد یہ بجلی کم ہوکر صرف 250 میگاواٹس رہ گئی ہے جو ڈیرہ غازی خان سے براستہ لورالائی کوئٹہ گریڈ تک پہنچائی جارہی ہے۔