بلوچستان گولڈ سمڈ لائن کی بندش کے خلاف تمپ میں ریلی، پنجگور میں کاروباری افراد اور علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجگور مکینوں و سیاسی تنظیموں کی جانب سے گذشتہ ڈیڈھ مہینے سے بارڈر کی بندش کے خلاف احتجاج و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے، آج مظاہرین نے بڑی تعداد میں پنجگور بسم اللہ چوک سے ریلی نکالی اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا-
پنجگور مظاہرین نے فوری طور پر بارڈر کھولنے، عوامی کی روزگار بحالی بارڈر کمیٹی سسٹم کو ختم کرنے سمیت ٹوکن اور اسٹیکر کے نام پر بااثر اور من پسند لوگوں کو نوازنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے-
پنجگور باڈری کاروبار سے منسلک افراد گذشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ مظاہرین کا ڈی سی افیس کے سامنے کا بارڈر کھولنے اور مطالبات کی منظوری تک دھرنا دینے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب ضلع کیچ کے علاقہ تمپ میں ایران باڈر کاروبار سے منسلک افراد کی جانب سے شہر میں ایک پرامن ریلی کا اہتمام کیاگیا، ریلی کے شرکاء نے ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی-
مظاہرین کا کہنا تھا لیویز فورس کی سربراہی و نگرانی میں باڈر پر چلنے والے گاڑیوں سے بھتہ وصولی کیا جارہا ہے جبکہ ٹوکن کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے تمپ کے گاڑیوں کی مہینون بعد جب نوبت آتی ہے تو بارڈر پر پہلے لین والے گاڑیوں کو جانے دیا جاتا ہے۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ یے تمام کاروائیاں ڈپٹی کمشنر کیچ کی سرپرستی میں ہورہے ہیں-
مظاہرین کا کہنا تھا کے انتظامیہ کی بھتہ خوری عروج پر ہے تمپ کے مکینوں کو کاروبار کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ دیگر علاقوں کے گاڑیاں جن میں کراچی، خضدار، آواران، خاران، کوئٹہ گاڑیاں تمپ باڈر سے اندراج کئے جارہے ہیں مکینوں کے ساتھ ناانصافی ہے-
مظاہرین نے کہا ضلعی انتظامیہ کیچ نے عبدوی بارڈر کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے روزانہ کرپشن اور ہر گاڑی سے دس سے بیس ہزار روپے بھتہ وصول کرکے داخل ہونے دینا ایک المیہ ہے، ہمارے اس پرامن ریلی کا مقصد ضلعی انتظامیہ کو یہ باور کرانا ہیکہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ سخت احتجاج کی طرف جائیں-
مظاہرین نے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ عبدوئی بارڈر کے تمام مسائل پر کمشنر مکران اور اعلیٰ حکام ڈپٹی کمشنر کیچ کی نگرانی میں جاری ضلعی انتطامیہ کی غیر منصفانہ رویہ کا نوٹس لیں-