محسن داوڑ کو کوئٹہ میں داخلے سے روک دیا گیا

422

پشتون رہنماء کے مطابق انھیں ایک بار پھر کوئٹہ داخلے سے روک دیا گیا ہے

رکن اسمبلی و پشتون رہنماء محسن داؤڑ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج انھیں اورافراسیاب خٹک کو کوئٹہ میں داخلے سے روک دیا گیا ہے

محسن داؤڑ کے مطابق وہ اپنے پارٹی کے صوبائی اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے اسلام آباد سے بذریعہ پرواز کوئٹہ سفر کررہےتھیں کہ بغیر کسی وجوہات کے انہیں اسلام آباد واپس لاکر انکی پرواز منسوخ کرد گئی ہےپشتون رہنما کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزسے کچھ افراد انکی بلوچستان میاں داخلے پر شور مچا رہے تھیں

ماضی میں بھی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پشتون رہنماؤں کو بلوچستان میں داخلے سے روک دیا گیا ہے

واضح رہے کہ بلوچستان میں داخلے پر پابندی کے باعث پشتون رہنماء محسن داوڑ کو اس سے قبل بھی کوئٹہ ایئرپورٹ سے حراستمیں لیا گیا ہے جبکہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سرابرہ منظور پشتون اور علی وزیر پر بھی بلوچستان حکومت نے 2018 سے بلوچستانداخلے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق محسن داوڑ کی بلوچستان داخلہ پر پاپندی عائد ہے۔

پشتون رہنماؤں کی بلوچستان میں داخلے پر پابندی پر بلوچ پشتون قوم پرستوں تنظیموں کی جانب سے شدید رد عمل دیکھنے میں آئیہے

اس سے قبل بلوچستان میں داخلے پر گرفتاریوں کے خلاف ردعمل میں پشتون رہنماؤ کا کہنا تھا پشتونوں، بلوچوں اور سندھیوں کو ہرروز یہ احساس دلایا جاتا ہے کہ وہ اس ریاست کے دوسرے درجے کے شہری ہیں ائیر پورٹ اور زمینی راستے روک کر بھی پشتونوں،بلوچوں اور باقی چھوٹی قومیتوں کی حقوق کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے

انہوں نے کہا کہ ریاست ایک ہی تاریخ دہراکر مختلف نتائج کا خیال ذہن سے نکال لے، ظلم و بربریت کے خلاف آواز کم نہیں ہوگی بلکہمزید شدت سے اٹھے گی حقوق اور اختیار لیکر رہینگے۔

پشتون رہنماؤ کی داخلے پر پابندی پر بی این پی کے رہنماء اور رکن اسمبلی سردار اختر مینگل نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ بلوچستان ممنوعہ علاقہ ہے یہاں پر صرف بوٹ والوں یا بوٹ صاف کرنے والوں کو اجازت ہے۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤ کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کھول کر بظاہر اپنے دشمن ملک کے لوگوں کے ساتھ جھپیاںلگائی جارہی ہیں مگر دوسری جانب پشتون عوام پر اپنی ہی ملک میں اپنے ہی لوگوں کے ساتھ ملنے پر پابندی عائد کی جارہی ہے

یاد رہے اس سے قبل منظور پشتین، محسن داؤڑ، علی وزیر، ثناء اعجاز سمیت دیگر پی ٹی ایم رہنماؤ کو بلوچستان میں داخلے سےروک دیا گیا ہے جبکہ کئی پی ٹی ایم رہنماؤ پر سندھ میں بھی داخلے پر پابندی ہے