بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ جمعرات سات جولائی کی صبح ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں گورکوپ اسٹاپ پر ریاستی آلہ کار حاجی آسمی کو سرمچاروں نے نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ریاستی مخبر و ایجنٹ گورکوپ سے نقل مکانی کر کے تربت منتقل ہوا۔ گورکوپ میں 2018 کے فوجی آپریشن و جارحیت میں آسمی اور جمک کا ایک شخصیت براہ راست ملوث تھے۔ اس جارحیت میں آسمی کی جانب سے جن لوگوں نے فوج کا ساتھ دیکر معاونت کی ہے، ان تمام کی تفصیلات بی ایل ایف کے پاس موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسمی کی کرتوتوں اور نیٹ ورک کے بارے میں اسلم نامی ایک مخبر نے بھی تفصیلات دی تھیں جسے ایک ساتھی تنظیم نے گرفتار کرکے تفتیش اور اعتراف جرم کے بعد موت کی سزا دی تھی۔ گورکوپ میں متعدد افراد کی جبری گمشدگیوں میں آسمی ملوث تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کئی لوگوں کو جبری لاپتہ کروا کر انہیں واپس بازیاب کرنے کیلئے ان کے خاندانوں سے بھاری تاوان کی رقم بھی حاصل کرتا رہا۔ یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ آج اسے سرمچاروں نے فوجی جارحیت میں معاونت اور جبری گمشدگی جیسے سنگین جرم میں ملوث ہونے کی سزا دیدی ہے۔
ترجمان گہرام بلوچ نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو اس طرح کی انسانی حقوق کی پامالی اور فوجی بربریت میں ملوث پایا گیا تو اسے سزا دینا عالمی قوانین کے مطابق بھی جائز ہے۔ ہم ایسے تمام عناصر کو تنبیہ کرتے ہیں وہ عارضی مراعات کیلئے پاکستانی فوج کا معاون کار بننے سے گریز کریں۔