لاپتہ افراد کے لیے با اختیار لوگوں سے بات کروں گا – شہباز شریف

757

پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف نے ہفتے کے روز بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان خود دار قوم کا صوبہ ہے مگر یہ ترقی و خوشحالی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے۔

انہوں نے کوئٹہ چمن شاہراہ ڈیڑھ سال میں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے۔

کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں آج اس جگہ موجود ہوں جہاں قائد اعظم نے عمائدین سے خطاب کیا تھا اور بلوچستان کے عظیم سرداروں نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا تھا۔ میں یہاں خادم پاکستان کے طور پر موجود ہوں۔

انکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پن بجلی کے بے شمار منصوبے لگ سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے بلوچستان میں بنیادی سہولتیں میسر نہیں۔ ماضی سے سبق حاصل کرکے اتحاد کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں بلوچستان میں دہشت گردی نے تباہی مچائی ہوئی تھی، بلوچستان، کے پی نے دہشتگردی میں جوقر بانیاں دیں اس کی مثال نہیں ملتی مگر متحد ہوکر دہشت گردی کو دوبارہ شکست دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کو شکست فاش دی، دہشتگردی نے پھر سے سر اٹھایا ہے، اسے پھر سے شکست دیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ قانون کے مطابق حل کریں گے، یہ معاملہ حل نہیں ہوا تو بلوچستان میں احساس محرومی رہے گا-

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لیے بااختیار لوگوں سے بات کروں گا یا جن کی ذمہ داری ہے ان سے بات کریں گے تاکہ یہ مسئلہ حل ہوسکے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ خضدار کچلاک سٹرک کےبارے میں سنا کہ اس کو خونی سٹرک کہتے ہیں، حکام اس کو حوشحالی کی سٹرک بنانے میں ذرا بھی تاخیر سے کام نہ لیں، کم ترین وقت میں پیسہ لیکر آوں گا اور اس کو مکمل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال میں کراچی چمن شاہراہ کو مکمل کرنے کا ہدف دے رہا ہوں کیونکہ ہماری آئینی حکومت کی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے۔