سیکورٹی حصار سے فشنگ ٹرالر کا فرار ہوجانا سوالیہ نشان ہے – نیشنل پارٹی

328

نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ فشریز کے مطابق تحویل شدہ لانچوں کے انجن سے مخصوص پرزہ نکالا جاتا ہے، لیکن سوال یہ پیدا ہوجاتا ہے کہ فرار ہونے والی لانچ پرزے کے بغیر کیسے فرار ہوا ہے؟ ٹرالر کو دوبارہ محکمہ فشریز کے حوالے کیا جائے –

نیشنل پارٹی بلوچستان کے سیکرٹری ماہی گیری آدم قادر بخش نے سی سی ممبر طاہرہ خورشید، خواتین ونگ سیکٹری عزیزہ انور اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے مزید کہا کہ گذشتہ دنوں محکمہ فشریز، پی ایم ایس اے اور کوسٹ گارڈز نے مشترکہ کاروائی میں چار ٹرالرز پکڑے تھے جو غیرقانونی فشنگ میں مصروف تھے، لیکن ان چار ٹرالرز میں سے ایک کا سخت سیکورٹی کے حصار سے بھاگ جانا متعلقہ اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے-

انہوں نے کہا کہ پی ایم ایس اے کے ایک لیٹر کے مطابق انہوں نے بھاگنے والی ٹرالرز کو سندھ کے حدود سے پکڑا ہے اور اس کو محکمہ فشریز سندھ کے حوالے کرنا چاہتا ہے لیکن سندھ فشریز نے ٹرالر کو تحویل میں لینے سے انکار کیا ہے اور اس کو واپس فشریز ڈپارٹمنٹ گوادر کے حوالے کرنے کا کہہ دیا ہے-

انکا کہنا تھا کہ محکمہ فشریز گوادر کے افسران گزشتہ تین دنوں سے کراچی میں موجود ہیں اور پی ایم ایس اے سے ٹرالر کی حوالگی سے متعلق رابطہ کر رہے ہیں مگر پی ایم.ایس اے ٹرالر کی دوبارہ گرفتاری سے ہی انکاری ہے-

نیشنل پارٹی اور بی ایس او کے رہنماؤں نے پی ایم ایس اے سے مطالبہ کیا ہے کہ تحویل میں لئے گئے شان مسلم نامی ٹرالر فلفور محکمہ فشریز گوادر کے حوالے کیا جائے اور اور تمام ذمہ داروں کے خلاف انکوائری کی جائے-

انہوں نے کہا کہ اگر ٹرالرز کو محکمہ فشریز گوادر کے حوالے نہیں کیا گیا اور ذمہ داروں کے خلاف انکوائری نہیں کی گئی تو نیشنل پارٹی مشاورت کے بعد اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا-