جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج: ماما قدیر، نصراللہ بلوچ، لشکری رئیسانی کے خلاف ایف آئی آر درج

811

کوئٹہ سول لائن پولیس تھانے میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصر اللہ بلوچ، وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ اور بی این پی رہنماء حاجی لشکری رئیسانی سمیت احتجاج میں شریک لاپتہ افراد کے لواحقین، خواتین و دیگر افراد کے خلاف ایف آئی درج کرتے ہوئے اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے-

ایف آئی آر متن کے مطابق مذکورہ افراد نے گذشتہ سال لاپتہ افراد کے ایک احتجاج کے دوران کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹی این ٹی چوک پر دھرنا دیا جبکہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی دھکا دیکر ریڈزون میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

ایف آئی آر سول لائن تھانہ میں پولیس ایس ایچ او محمد شہباز ھاشمی کی مدعیت میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماؤں، بی این پی مینگل کے رہنماؤں سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین اور خواتین کارکنان کے خلاف درج کی گئی ہے جبکہ ایف آئی آر میں بی ایس او اور پی ٹی ایم کے کارکنان کے نام بھی شامل ہیں-

یاد رہے یہ ایف آئی آر گذشتہ سال جون کے مہینے میں درج کی گئی ہے جبکہ اب پولیس نے ایف آئی آر میں شامل تمام افراد کو مفرور قرار دیا ہے-

جب اس حوالے سے ٹی بی پی نمائندے نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چئرمین نصر اللہ بلوچ سے رابطہ کیا تو نصر اللہ بلوچ نے ایف آئی آر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی آر گذشتہ سال ہونے والے لاپتہ افراد کے لئے احتجاجی مظاہرے کے ردعمل میں درج کیا گیا ہے-

نصر اللہ بلوچ کے مطابق پولیس کی جانب سے انہیں مفرور قرار دیا گیا ہے جبکہ اس ایف آئی آر کی درج ہونے کی اطلاع مجھ سمیت کسی بھی شخص کو نہیں دی گئی تھی۔ جن افراد کے نام اس ایف آئی آر میں شامل ہیں اور اب اطلاع ملی ہے کہ ہم سب کو مفرور قرار دیا گیا ہےز انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لئے احتجاج کرنے والوں پر ایف آئی آر درج کرنا باعث تشویش ہے-

نصر اللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ہماری تنظیم پر امن اور آئینی طریقے سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف کام کررہی ہے ہم پر ریڈزون میں داخل ہونے کی کوشش میں ایف آئی آر درج کیا جاتا ہے اگر ہمارے پر امن احتجاج کو پریس کلب کے سامنے نظر انداز کردیا جاتا ہے تو مجبوراً لاپتہ افراد کے لواحقین اپنی فریاد لیکر ریڈزون کے طرف جاتے ہیں-

نصر اللہ بلوچ نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس ایف آئی آر کو واپس لیکر ہمیں پرامن جہدوجہد کرنے دیں-