بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ سرمچار ہفتے کے صبح گوادر کے علاقے پسنی شادی کور کے علاقے میں ایک فوجی گشت پر تھے جہاں ان کا قبضہ گیر فورسز اور ان کے کرایہ دار ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ جھڑپ ہوئی اس طویل جھڑپ میں ورنا ہدایت االلہ عرف بالاچ بلوچ نے اپنے دیگر ساتھیوں کو دشمن کے گھیرے سے نکالنے کیلئے دشمن کا بہادری اور جرات کے ساتھ مقابلہ کیا، ایک گھنٹے کے طویل جھڑپ میں دشمن کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے اور باقی سرمچار ساتھی دشمن کے گھیرے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے اور ہدایت جان وطن کی دفاع میں ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے۔ تنظیم ان کو ان کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہدایت اللہ عرف بالاچ جان ولد نعمت اللہ سکنہ پیدارک 2014سے بلوچ مسلح مزاحمتی جنگ سے وابستہ تھے ان کا ایک بڑا بھائی شجاعت اللہ ریاستی اداروں کے ہاتھوں شہید کردیا گیا تھا جبکہ ایک بھائی عنایت اللہ آج بھی ریاستی عقوبت خانوں میں اذیت سہہ رہا ہے۔ ہدایت جان ایک وطن پرست گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے تین فرزند کماش کہدا کمال، اسلام جان، اکرام بھی دشمن کے حملے میں شہید کردیں گئے تھے۔ ہدایت اللہ بلوچ ایک جفاکش اور بہادر نوجوان تھے انہوں نے ہوشاپ، تربت، بالگتر، پسنی اور گرد نواح کے علاقوں میں نام نہاد سی پیک کے خلاف ہونے والے مزاحمت میں اہم کردار ادا کیا اور دشمن کو کاری ضرب لگایا ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ان کو دو سال قبل تنظیم کے ہوشاپ فیلڈ کیمپ کا سیکنڈ آپریشنل کمانڈر تعینات کردیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ قُربانیوں کا تسلسل آزاد وطن کی قیام تک جاری رہینگے