بلوچستان کے ضلع کیچ کے کے مرکزی شہر تربت میں یونیورسٹی آف تربت کے زیر اہتمام، صوبائی محتسب خواتین بلوچستان کے تعاون سے انسداد ہراسیت بلوچستان ایکٹ 2016کے بارے میں یونیورسٹی کے لاءفیکلٹی اور مین کیمپس میں آگاہی سمینار کا انعقد کیا گیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرجان محمد، صوبائی خاتون محتسب برائے انسداد ہراسیت ایڈوکیٹ صابرہ اسلام، ڈاکٹر گل حسن اور صوبائی محتسب برائے انسداد ہراسیت بلوچستان کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ابراہیم کاکڑ نے ملازمت پیشہ خواتین اور درس گاہوں میں طالبات کے حقوق کے تحفظ کے ایکٹ 2016 کے بارے میں اظہار خیال کیا۔
ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر وسیم برکت، ڈین فیکلٹی آف سائنس اینڈ انجینئرنگ ڈاکٹر نعیم اللہ، ڈین اکیڈمکس ڈاکٹر عدیل احمد، تربت یونیورسٹی کے رجسٹرار گنگزاربلوچ، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اعجاز احمد،سمینار کے فوکل پرسن مہناز بشیر، پی ایس او ٹو وائس چانسلر چاکر حیدر، ڈپٹی ڈائریکٹرصوبائی محتسب برائے انسداد ہراسیت شیر عالم مری، پروٹوکول آفیسر باہڑ بلوچ، اسسٹنٹ رجسٹرار غوث بخش بلوچ، مختلف تعلیمی اور انتظامی شعبوں کے سربراہاں کے علاوہ فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات نے کثیرتعدادمیں سیمینار میں شرکت کی۔
سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ صابرہ اسلام کا کہناتھاکہ کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کی ایک اہم وجہ خواتین میں انسداد ہراسیت کے قوانین کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے، ہماری خواتین ہراسیگی کے خلاف شکایات درج کرانے سے خوف محسوس کرتی ہیں-
انہوں نے کہا کہ صرف قوانین بنانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ، اصل کام ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بناناہے-
مقررین نے کہا کہ ہم انسداد ہراسیت اور خواتین کے حقوق کا تحفط کے قوانین پر مناسب عملدرآمد کویقینی بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنی بیٹیوں کو اعتماد دیں تاکہ وہ معاشرے میں شعور بیدار کرنے اور ہراسیگی کے روک تھام میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہراسگی ایک ناقابل برداشت عمل ہے اور ہمارا مقصد پیشہ ورانہ سطح پر خواتین کے حقوق کا تحفظ اور انہیں اپنے متعلقہ شعبوں میں ترقی اور خوشحالی کے مساوی مواقع فراہم کرنا ہے۔
ایڈوکیٹ صابرہ اسلام نے ہراسگی سے متعلق خاتون محتسب بلوچستان کو شکایات درج کرانے کا طریقہ کاربتاتے ہوئے خواتین کی ملک کی ترقی میں بلاخوف اپناکردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسرداکٹر جان محمد نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کے کام کرنے کی جگہ پر انسدادہراسگی سے متعلق آگاہی پیداکرنے کے لئے تربت یونیورسٹی میں سمینار کے انعقاد پر صوبائی خاتون محتسب کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی آف تربت معاشرے سے ہراسگی کے اس برائی کو جرسے اکھاڑنے کے لیے صوبائی محتسب کے ساتھ کھڑی ہے، یونیورسٹی میں لڑکیوں کے داخلہ لینے کی تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے رجحان کا ذکرکرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہاکہ تربت یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے لڑکیوں کو پرامن ماحول اور مناسب سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
مقررین نے انسداد ہراسگی ایکٹ 2016 کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے اور خواتین کے خلاف ہر قسم کے تشدد کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔