جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا بھوک ہڑتالی کیمپ 4582 ویں دن بھی جاری رہا –
سندھ سجاگی فورم کے مرکزی رہنماؤں سارنگ جویو، فرحان سید مسعود، شاہ سوینی، مریم سندھی اور دیگر نے اظہار یکجہتی کی-
اس موقع پر تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ خلیجی ملک متحدہ عرب امارات نے ایک اور بلوچ عبدالحفیظ زہری کو گزشتہ مہینے گھر سے جبری گمشدگی کا شکار بناتے ہوئے گزشتہ دنوں غیر قانونی اور بغیر سفری دستاویزات کے پاکستانی خفیہ اداروں کے تحویل میں دیا –
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے متحدہ عرب امارات کو جوابدہ کریں اور عبدالحفیظ زہری کی والد، بھائی اور خاندان کے کئی افراد ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں ہمیں انکی زندگی سے متعلق تحفظات ہیں –
انکا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بلوچستان،پشتونخوا اور سندھ میں ریاستی اداروں کی جبر کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے –
انہوں نے مزید کہا کہ کل تک جو حالات بلوچستان میں تھے اب وہی سندھ میں بھی کیا جارہا ہے –
انہوں نے کہا کہ ریاست کو بلوچستان کے حالات سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ طاقت سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا –