بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے دسمبر 2021 کا تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال کے آخری مہینے میں بھی پاکستانی فوجی جارحیت نہ صرف جاری رہی بلکہ بلوچستان کے طول و عرض میں پاکستانی فوج کی بربریت و درندگی میں مزید شدت دیکھنے میں آئی۔ اس مہینے بیس سے زائد فوجی آپریشنوں اور چھاپوں میں پاکستانی فوج نے 62 افراد حراست میں لے کر خفیہ زندانوں میں منتقل کردیئے۔ 12فرادقتل ہوئے، جن میں سے دو زیرحراست افراد کو ایرانی بندوبستی بلوچستان میں پاکستانی فوج نے، اور ایک نوجوان کو سابق فوجی اہلکار نے بلیدہ میں ان کے گھر میں گھس کرقتل کیا۔ ایک شخص زندان سے بازیاب ہوکر دوران علاج زندگی سے دھو بیٹھا۔ سی ٹی ڈی نے مقامی میڈیاکے ذریعے کیچ میں سات افراد کو قتل کرنے کا دعویٰ کیالیکن ان میں سے کسی کی لاش نہیں دکھائی گئی۔ ایک شخص کے قتل کی محرکات معلوم نہ ہوسکے۔ اس مہینے پاکستانی فوج کے زندانوں سے 9 افراد بازیاب ہوگئے جنہیں مختلف اوقات میں پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر خفیہ زندانوں میں منتقل کیا تھا۔
دل مراد بلوچ نے کہا گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ پاکستانی مظالم میں بڑھوتری اس بات کی واضح دلیل ہے کہ وہ بلوچ نسل کشی میں کسی بھی حد تک جانے سے نہیں ہچکچائے گا۔ ایک جانب لوگوں سے جینے کا حق پہلے ہی چھین لیا گیا ہے۔ جاری فوجی آپریشن اورمسلسل تشدد سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے اور یہ ستم مستزاد کہ اب وسیع علاقوں میں راشن بندی کا نظام لایا گیا ہے۔ کوئی بھی شخص فوجی منظوری کے بغیر نہ توعلاقے سے باہر جاسکتا ہے، نہ راشن لاسکتا ہے اور نہ ہی کوئی مہمان ۔
انہوں نے کہا اجتماعی سزا کا ایسا کربناک منظر شاید دنیا میں کسی نے دیکھی ہو جو اس جدید دور میں بلوچ قوم دیکھ رہی ہے۔ جہدکار، سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں کے کارکنوں کو سرتسلیم خم کرانے کے لیے ان کے رشتہ داروں کو ظلم کی بھٹی سے گزارا جا رہا ہے تاکہ وہ دباؤ میں آکر ریاست کے سامنے سرجھکا دیں۔ اسی اجتماعی سزا کے سلسلے میں جھاؤ میں پاکستانی فوج نے بی بی روبینہ کو زندان میں منتقل کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تاکہ ان کی شریک حیات فوج کے سامنے سرنڈرکرے۔ یہ ریاست کسی آئین، قانون وانسانی اقدارکی پابندی اپنے لیے ایک عیب سمجھتا آیا ہے اور دنیا کی خاموشی کی وجہ سے بلوچستان میں اسے ایک استثنیٰ حاصل ہو چکا ہے۔ بلوچ نسل کشی میں واضح اضافے کے باوجود انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اپنا موثر کردار نہیں ادا کر رہے ہیں۔
ذیل میں ماہ دسمبر2021میں بلوچستان پاکستانی فوجی بربریت تفصیل سے درج ہے ،ملاحظہ فرمائیں:
⦿1 دسمبر 2021
⁃آواران کے علاقے چھبی جھاؤ کی رہائشی مسماۃ روبینہ بنت درویش کو پاکستانی فوجی اہلکاروں نے 25 نومبر کو حراست میں لیا اور 24 گھنٹے تک زیر حراست رکھنے کے بعد رہا کردیا۔ بانک روبینہ کے شوہر حاصل خان بلوچ قومی تحریک آزادی کے متحرک کارکن ہیں، جس کی وجہ سے اجتماعی سزا کے طور ان کی بیوی کو پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر ذہنی ٹارچر کیا اور اب رہائی کے بعد انھیں مسلسل تنگ کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی فوج قومی جہدکار حاصل خان کے خاندان پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ کسی بھی حال میں حاصل خان کو سرینڈر کروائیں بصورت دیگر ان کے گھر کے تمام افراد کو فوجی کیمپ میں قید کیا جائے گا۔
⁃بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کے بھائی شاہ میر بلوچ بازیاب ہوگئے۔جنہیں 19 جون 2021 کوپاکستانی فوج نے جبری لاپتہ کردیاتھا۔
⁃پنجگورکے علاقے گچک کے علاقے دراکوپ میں پاکستانی فوج نے ایک چھاپے کے دوران عیسیٰ ولد رضائی گمانی ولد کمالان کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔یہ دو نوں گچک چب کا رہائشی ہیں، انہیں تین سال قبل فورسز نے نکل مکانی پر مجبورکیاتھا۔
⦿02دسمبر 2021
⁃پنجگورکے علاقےگچک میں عوام کو راشن لانے کے لیے فوج نے تحریری اجازت نامہ لازمی قراردیا۔ کئی ہفتوں سے گچک مکمل طور پر پاکستانی فوج کے محاصرے میں ہے۔ علاقے سے باہر نکلنے اور دوبارہ داخل ہونے کے لیے فوجی کیمپ میں باقاعدہ رجسڑیشن کروانا پڑتا ہے۔
⁃کیچ کے علاقے مندگْوک میں پاکستانی فوج نے عبدالرحیم ولدعیسیٰ کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⦿03دسمبر 2021
⁃کوئٹہ کے نواحی علاقے نوحصار سے ایک شخص کی لاش بر آمد ،ایدھی ذرائع کے مطابق لاش کو شناخت کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیاہے۔
کوئٹہ سے جبری گمشدگی کے شکار نصیر احمد بلوچ کے بھائی ریحان بلوچ نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ آکر لاپتہ بھائی کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کوئٹہ کے رہائشی ریحان بلوچ کے مطابق اسکے بھائی کو رواں سال 23 ستمبر کو کوئٹہ منو جان روڈ سے پاکستانی ایف سی و خفیہ اداروں نے حراست لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے –
⦿04دسمبر 2021
⁃ گوادر سے پاکستانی فوج نے طالب علم رمیزاخترسکنہ پیشوکان ضلع گوادر،جمیل صادق سکنہ آسیاآبادتمپ ضلع کیچ اورپذیرسکنہ کراچی کوحراست میں لے کر پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی )کے حوالے کیا ۔
⁃ ہرنائی کے علاقے شاہرگ سے پاکستانی فوج نے بلوچ ولد غلام نبی سکنہ ببرکچ سبی کو29 نومبرکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃کیچ کے علاقے جمک گور کوپ کے رہائشی ہائی اسکول کے دو طالب علم سعید احمد ولد علی محمد اور بختیار کو چار مہینے پہلے آپسر میں ’زیارت ءِ سر‘ کے مقام سے پاکستانی فوج نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
⦿05دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے مندمیں ایک ریلی کے دوران آزادبلوچستان کے حق میں ریلی نعرہ لگانے کے الزام میں پاکستانی فوج نے ریلی کے منتظمین اور شرکاء کو کیمپ میں بلا کر انھیں حبس بیجا میں رکھا اور ان پر شدید نوعیت کا تشدد کیا گیا جس کے خلاف عوام نے ایف سی کیمپ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
⦿07دسمبر 2021
⁃کیچ سے متصل مغربی بلوچستان کے سربازکے گاؤں ھنگ میں پاکستانی فوج زیرحراست جبری لاپتہ تین افرادکو گولیاں مارکرپھینک دیاجن میں دوافرادموقع پرشہیدجبکہ ایک شخص شدیدزخمی صورت میں مقامی لوگوں کوملیں ،شہیدہوانے والوں میں اسد ولد ناصر سکنہ نوکیں کہن مند، یکم جولائی 2019 کو گھر سے گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا گیا۔ شہید اسد بلوچ کے چھوٹے بھائی یاسر بلوچ کو 14 اکتوبر 2010 کو جبری لاپتہ کرنے کے بعد 8 مارچ 2011 کو اسے شہید کرکے لاش ویرانے میں پھینکی گئی تھی۔جبکہ زخمی خان محمدولدمیرجمعہ خان شاہوانی کو 17 جون 2019 کوخضدار کے علاقے زہری سے لیویزفورس نے گرفتارکرکے فوج کے حوالے کیاتھا۔
⦿10دسمبر 2021
⁃ہرنائی کے علاقے شاہرگ سے پاکستانی فوج نے کان کن جلال خان ولد مشکیانی کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃کیچ کے علاقے کولواہ میں سگک اور بلورنامی گاؤں سے متصل پہاڑی سلسلے میں 25 ٹرک اوردوبکتربندگاڑیوں پرمشتمل پاکستانی فوج کے قافلے نے آپریشن کاآغازکردیاہے ۔
⦿11دسمبر 2021
⁃سبی کے لہڑی سے پاکستانی فوج نے امیرخان ولد میرجان ڈومکی کوپاکستانی فوج نے حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔ چھاپے کے دوران پاکستانی فوج گھر سے قیمتی سامان بھی لوٹ لیے۔
⁃پنجگورکے علاقے خدابادان سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ سجاد عنایت ٹارچرسیل سے بازیاب ہوگئے ۔
⦿12دسمبر 2021
⁃ کچھی کے علاقے سنی کے مقام محمد فضل ولد گل کہور اور گل کہور ولد عبدالرحمن محمد حسنی سکنہ منگچر ضلع قلات کے لاش برآمدہوئے ،قتل کے محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔
⁃آواران کے مختلف علاقوں دائرہ ، منگلی اور میسکی سمیت گردونواح کےلوگوں کو پاکستانی فوج روازنہ کی بنیاد پر طلب کر رہی ہے۔ پنجگورکے علاقے گچک کی طرح یہاں بھی راشن بندی کاجبرنافذکردیاگیاہے ،لوگوں کومحدودمقدارمیں راش لینے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ آزادانہ آمدورفت قطعی بندکیاگیا ۔پاکستانی علاقہ مکینوں کو کیمپ میں بلا کر ان سے بیگار لیا جا رہا ہے، مورچہ اور دیواریں تعمیر کروا رہے ہیں۔
⦿13دسمبر 2021
⁃آواران کے علاقے مشکے سے ہرکشان کے مقام پر پاکستانی فوج نے دوسگے بھائی پیری ودرمان وولدداروکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔(جنہیں چاربعدرہا کیاگیاجنہیں لاپتہ افرادکی اسی ماہ کی تعدادمیں شامل نہیں کیاجارہاہے )
⁃پنجگورکے تحصیل گچک کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی بربریت جاری ہے ،لوگوں کووسیع پیمانے پرتشددکانشانہ بناجارہاہے ۔
⦿14 دسمبر 2021
⁃خضدارکے تصیل نال سے سی ٹی ڈی نے ایک شخص اشرف ولد⁃۔کوحراست لے کرکوئٹہ کے ایک عدالت میں پیش کردیا۔
⁃پنجگورکے علاقے تَسپ سے پاکستانی فوج نے 24 جون 2021کے دن عامر داد ولد دادکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا،جس کی اطلاع اہلخانہ نے آج دی ہے ۔
⦿15 دسمبر 2021
⁃آواران کے علاقے مالار سے پاکستانی فوج نے ظفر ولد عبدالواحد کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کر حراست میں لے کر بعد جبری لاپتہ کردیا۔
⁃نوکنڈی کے پہاڑی علاقے سے ایک شخص کی لاش برآمد،تحصیلدار نوکنڈی کے مطابق نوکنڈی کے پہاڑی علاقے سے لیویز کے گشتی ٹیم کو ایک نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے جسے شناخت کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔
⁃شال کے علاقے سریاب مل نامعلوم افرادکی فائرنگ سے مولوی عبدالمنان ولدحاجی ابراہیم ہلاک ہوگئے ،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔
⦿16دسمبر 2021
⁃ کیچ کے علاقے علاقے ہوشاپ سے مختلف گھروں میں چھاپ مارکرپاکستانی فوج نے ایاز ولد نیک سال، عویض ولد حسین، نبیل ولد ہاشم، سفر ولد جمعہ، لطیف ولد صالح سمیت آٹھ افراد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃آواران کے پہاڑی سلسلے ہتہیل ،پسہیل ،چھوہڑاورگرونواح میں پاکستانی فوج کی آپریشن جاری ہے ،زمینی فوج کوچھ گن شپ جنگی اورٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل ہے ۔ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مختلف مقامات پرکمانڈوز اتار دیئے ہیں ۔اس آپریشن میں فوج نے مالدارلوگوں کے ایک درجن سے زائدجھونپڑیوں کونذرآتش کردیا۔
⁃ جعفر آبادمیں پولیس سٹیشن کے قریب عباس علی رِند نامی شخص کی لاش ملی ہے ،محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔
⦿17دسمبر2021
⁃ مستونگ کے علاقے کردگاپ سے پاکستانی فوج نے ایک نوجوان راشد ولد محمد یوسف کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا،یاد رہے راشد ولدمحمد یوسف کے ایک بھائی ذاکر ولد یوسف کو رواں سال پاکستانی فوج نے ایک اور شخص مدثر ولد ٹکری سیف اللہ کے ہمراہ حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے۔
⦿18دسمبر 2021
⁃کوئٹہ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں دو سال قبل لاپتہ ہونے والا آغا امید شاہ بازیابی کے دروان علاج کراچی میں فوت ہوگئے ،دوران حراست شدیداذیت رسانی سے وہ انتہائی تشویشناک حالت میں تھے ۔
⁃ خضدار کے علاقے کودہ سے پاکستانی فوج نے گزشتہ مہینے کی 20تاریخ کوعبدالواحد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⦿19دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے کولواہ سگک میں پاکستانی فوج نے ایک آپریشن کے دوران تین افراد مھم جان ولد تاج محمد، مقبول ولد رفیق اورگنج بخش ولد عصا کووحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃کیچ کے علاقے تمپ کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلے اورمغربی جانب کلبر ، تگران اور مزن بند پاکستانی فوج نے بڑے پیمانے پرآپریشن کاآغازکردیاہے۔اس آپریشن میں زمینی فوج کوجنگی ہیلی کاپٹروں اور ایس ایس جی کمانڈوز کی کمک حاصل ہے۔
⦿20دسمبر 2021
⁃ ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ میں موزوہی میں پاکستانی فوج نے مختلف گھروں پر چھاپے مار کر دو افرار رحم علی اور رمضام ولد دریحان بگٹی کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا،چھاپے دوران فورسز نے خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں موجود اشیا بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
⁃کوئٹہ میں یاسین ہسپتال سے پاکستانی فوج نے محمد ایوب ولد محمد کریم سرپرہ کوحراست میں لے جبری لاپتہ کردیا۔
⦿21دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے تمپ کوہاڑ سے پاکستانی فوج نے ایک گھرپرچھاپے مارکر عمر ولد نبی بخش اور تنویر ولد نذیرکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃ پنجگورکے علاقے وشبودسے پاکستانی فوج نے کمسن بچے ریاض سمیت تین افرادکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃خضدارکے علاقے کوڑاسک سے پاکستانی فوج نے ایک بزرگ شخص غلام رسول ولد حسن کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃کیچ کے جنوب مغربی پہاڑی سلسلے کلبر، ازگندی کور میں پاکستانی فوج کے آپریشن کاآغازکردیا،زمینی فوج کوچار گن شپ ہیلی کاپٹروں کمک حاصل ہے ۔ہیلی کاپٹروں نے مختلف مقامات پرشیلنگ کی ہے۔
⦿22دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے مند گواک گھر پر چھاپہ مارکر واجو ولد عبدالواحد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃ پنجگور پاکستانی فوج کے ہاتھوں تین ماہ قبل جبری لاپتہ احمد ولد حاجی داد سکنہ پروم کلیری بازیاب ہوگئے ۔
⁃خاران کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں مہینوں سے جبری گمشدگی کے شکار دو جبری لاپتہ افراد رسول بخش ولد عبدالخالق سمالانی سکنہ ہرنائی شہرگ اور جمعہ خان ولد شکر اللہ سمالانی سکنہ کوئٹہ کو ضلع خاران میں مقدمہ درج کرکے پیش کردیا گیا۔
⁃ ژوب سے چار افراد کی انتہائی لاشیں برآمد ہوئے ہیں –لاشیں سرکچ کے علاقے میں ایک غار سے برآمد ہوئی ہیں اور ناقابل شناخت ہیں۔ان لاشوں کسی ڈی این اے کے بغیردفن کیاگیا۔
⦿23 دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے سرنکن میں پاکستانی فوج نے چھاپہ مارکر دو سگےبھائی بشام ولد غلام محمد ، حکیم ولد غلام محمد ،ساری ولد ابراہیم اورشیراز ولد اسماعیل اورکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⦿24دسمبر 2021
⁃کیچ کے مرکزی بازارتربت ملائی بازارمیں پاکستانی فوج نے ایک گھرپرمارکرایک نوجوان اخلاق ولد پیر بخش کوحراست میں لےکرجبری لاپتہ لردیا۔
⦿26 دسمبر 2021
⁃ کیچ کے علاقے میں بلیدہ گلی میں پاکستانی سابق فوجی اہلکارنے ایک گھرمیں گھس کرسراج احمدکواہلخانہ کے سامنے قتل کردیا۔جسے اہلخانہ نے پہچان لیا۔
⁃کیچ کے علاقے سرنکن میں پاکستانی فوج نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر ایک شخص لطیف ولد محمد کو حراست میں لےکر جبری لاپتہ کردیا۔
⁃کیچ کے علاقے کولواہ رودکان نگورکے رہائشی طارق ولدواجدادکوپاکستانی فوج نے کولواہ کڈ ِ ہوٹل آرمی کیمپ میں بلاکرجبری لاپتہ کردیا،طارق اپنے سات سالہ بیماربچہ ارشد کوعلاج کوکراچی علاج کے لیے جارہے تھے ،طارق کابچہ علاج نہ پاکرفوت ہوگئے ۔
⦿27دسمبر 2021
⁃آواران کے علاقے مشکے تنک میں پاکستانی فوج نے ایک آپریشن کے دوران نصیر ولد خان محمد اور مولا بخش کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃آواران کے علاقے مشکےتنک زاہد آبادسے پاکستانی فوج نے نصیر ولدابراہیم کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا،دو دن بعد پاکستانی فوج نے اہلخانہ سے ایک لاکھ روپے کامطالبہ کرکے کہاکہ نصیرپرکوئی الزام نہیں ،بس آپ لوگ ایک روپیہ دے کرانہیں لیجائیں ۔
⁃کیچ کے علاقے سرنکن میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ دو سگےبھائی بشام ولد غلام محمد ، حکیم ولد غلام محمدبازیاب ہوگئے ۔
⁃کیچ کے علاقے تربت میں پاکستانی فوج نے 7 افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ لیکن ان کی لاشیں کسی کونہیں دکھائی ۔
⁃کیچ کے علاقے سرنکن تمپ سرنکن میں پاکستانی فوج نے دوسگے عارف ولد رحیم جان، مسدک ولد رحیم جان اور سلیم ولد رحمت کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃کیچ کے مرکزی علاقے تربت آسکانی بازارسے پاکستانی فوج نے عارف ولد سفرکوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔یادرہے کہ پاکستانی فوج عارف ولد سفرکوجبری لاپتہ کرچکے ہیں ۔
⦿28دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے تمپ شنکن بازارسے پاکستانی فوج نے پانچ افراد عمیرولد داد محمد،احسان ولد حمید،بلال ولدغفور،سجاد ولد غلام اور مسلم ولد علی کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
⁃ کیچ کے علاقے شاپک میں پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک شخص تاج محمد ولد گمشاد کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔ فورسز کی بڑی تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لوگوں کوشدیدتشددکانشانہ بنایا۔
⦿29 دسمبر 2021
⁃کیچ کے علاقے ہیرونک سے پاکستانی فوج نے دولت ولد حسن کوحراست میں جبری لاپتہ کردیا،فوج نے چھاپے کے دوران خواتین بچوں کو شدید ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
⁃کیچ کے علاقت تجابان سے پاکستانی فوج نے دونوجوان اقبال ولد میران اوردوستا ولد حاجی بدل کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
30دسمبر 2021
⁃پنجگورکے علاقے گرمکان سے پاکستانی فوج نے شاکر ولد عبدالصمد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیااورفورسزنے خواتین اور بچوں کو شدید ذہنی تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
⦿31 دسمبر 2021
⁃ پنجگور سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں 30 نومبر کوجبری لاپتہ بہزاد اور مسعود کوفوج نے پولیس کے حوالے کیاگیا۔
⁃ پنجگورکے علاقے پروم اوربلیدہ کے درمیانی پہاڑی سلسلے میں پاکستانی فووج تین اطراف سے داخل ہوکرآپریشن کررہاہے جبکی کیچ کے علاقے ہوشاپ ، کولواہ سے متصل شیشان ، بودّک اور اِسپیرود میں بھی گزشتہ تین روز سے پاکستانی فوج آپریشن میں مصروف ہے۔زمینی فوج جنگی ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل ہے ۔