بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے شبیر بلوچ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سترہ دسمبر بروز جمعہ ضلع آواران میں جھاؤ کے علاقے سورگر میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ مسلح دفاع کے کارندوں نے سرمچاروں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جس سے ایک دو طرفہ جھڑپ شروع ہوئی۔
طویل جھڑپ میں سرمچار شبیر بلوچ عرف رضا بلوچ سکنہ گریشہ ضلع خضدار نے جام شہادت نوش کیا۔ اس نے ساتھیوں سمیت لڑتے ہوئے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔
اس جھڑپ میں شامل ڈیتھ اسکواڈ کے چند مقامی کارندوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔ ان میں سلیم ولد لالو اس جھڑپ میں براہ راست شامل تھا جبکہ وہ خود ثاقب ولد میر عبدالستار سستگان جھاؤ اور ماسٹر محمد یار ولد خان جان ساکن دمب علی محمد جھاؤ کی سربراہی میں کام کرتا ہے۔
یہ عناصر پاکستانی فوج کے ساتھ جنگی جرائم اور بلوچوں کی نسل کشی میں برابر شریک ہیں اور سرمچاروں کے نشانے پر ہیں۔ بلوچ عوام سے اپیل ہے کہ ان سے دُور رہیں۔