بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل سے دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسافروں نے کراچی، کوئٹہ شاہراہ کو مکمل طور پر بند کردیا ہے –
کراچی سے تربت جانے والے مسافر خورشید بلوچ نے دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو بتایا کہ آج صبح 8 بجے ہم نے کراچی ٹرمینل سے سفر شروع کیا اور اوتھل زیرپوائنٹ پر پولیس کی بھاری نفری نے ہمارے کوچ کو روکا اور رات تک یہاں ٹھہرنے کا کہا گیا ہے –
انہوں نے کہا کہ اس وقت سینکڑوں مسافر کوچز میں سوار ہزاروں افراد پھنس چکے ہیں جن میں بیمار، بزرگ، خواتین اور بچے شامل ہیں اور میت گاڑی بھی روک دیے گئے ہیں –
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے کہا کہ تم لوگ گوادر دھرنے اور ریلی میں شرکت کرنے جارہے ہو –
خورشید کے مطابق ہم نے اپنا سفر صبح 8 بجے شروع کیا ہے اور رات 10بجے تربت پہنچ جائیں گے ہم کس طرح دھرنے اور ریلی کے لیے نکلے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ مسافروں نے احتجاجاً کراچی اور کوئٹہ شاہراہ بند کردیا ہے –
مسافروں کے مطابق جہاں ہمیں روکا گیا ہے یہاں خواتین کے لیے کوئی انتظام نہیں اور بچے بوڑھے شدید تکلیف میں ہے –
مسافروں کے مطابق حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اب یہاں بھی دھرنے کی شکل میں لوگ سراپا احتجاج بن گئے ہیں –
مسافروں کی احتجاج کے سبب کراچی اور کوئٹہ کو ملانے والے شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہے –
مکران کے دیگر علاقوں سے بھی مسافروں کو روکنے کی اطلاعات آرہے ہیں – آخری اطلاعات کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور مسافروں کے درمیان مزکرات جاری ہیں۔