بھارتی ایئرفورس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آج صبح تامل ناڈو میں پیش آنے والے ہیلی کاپٹر حادثہ میں بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت ہلاک ہوگئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق افسوسناک حادثے میں جنرل بپن راوت کے بیوی مدھولیکا راوت سمیت ہیلی کاپٹر میں سوار دیگر 11 افراد بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جنرل بپن راوت ہیلی کاپٹر میں ویلنگٹن اسٹاف کالج جارہے تھے۔ ان کے ایم آئی 17 وی 5 ہیلی کاپٹر میں عملے کےعلاوہ خاندان کے کچھ افراد بھی سوار تھے۔ بھارتی فضائیہ کی جانب سے ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کا حادثہ تامل ریاست کےعلاقے کونور کےنزدیک نلگرس کے مقام پر پیش آیا۔ حادثے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
Gen Bipin Rawat, Chief of Defence Staff (CDS) was on a visit to Defence Services Staff College, Wellington (Nilgiri Hills) to address the faculty and student officers of the Staff Course today.
— Indian Air Force (@IAF_MCC) December 8, 2021
جنرل بپن راوت نے جنوری 2019 میں بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا چارج لیا تھا۔ وہ ڈپارٹمنٹ آف ملٹری افئیرزکے سربراہ بھی تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جنرل بپن راوت کا تعلق بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے ایک ایسے خاندان سے ہے جس کی کئی نسلوں نے انڈین فوج میں خدمات انجام دی ہیں۔ بپن راوت فروری 2015 میں بھی ناگالینڈ میں چیتا ہیلی کاپٹر کے حادثے میں بال بال بچے تھے۔
جنرل بپن راوت نے دسمبر 1978 میں انڈین آرمی کی 11 گورکھا رائفلز کی 5ویں بٹالین میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بپن راوت چین اور پاکستان دونوں سرحدوں پر مختلف عہدوں پر تعینات رہ چکے ہیں۔
میانمار میں 2015 میں ریاست ناگالینڈ سے منسلک عسکریت پسندوں کے خلاف سرحد پار آپریشن کا سہرا بھی جنرل راوت کے سر باندھا جاتا ہے۔
دسمبر 2016 میں حکومت ہند نے انھیں دو سینیئر لیفٹیننٹ جنرلز، پروین بخشی اور پی ایم ہارس پر فوقیت دیتے ہوئے ملک کی برّی فوج کا 27 ویں چیف آف آرمی سٹاف مقرر کیا تھا۔
چالیس سال سے زیادہ کے کیریئر کے دوران اُنھیں متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا۔