سانحہ ہوشاپ کے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کے بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مکمل تحقیقات کا حکم جاری کرتے ہوئے ڈی سی کیچ حسن جان، اے سی کیچ عقیل کریم نائب تحصیلدار ہوشاپ رسول جان کو معطل کردیا۔
ہائی کورٹ کے وکیل عمران بلوچ نے وفد کے ہمراہ آکر گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے پہ بیٹھے لواحقین کو ہائی کورٹ کے اس فیصلہ سے آگاہ کیا۔
انہوں نے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے مذکورہ آفیسران کو بقاعدہ معطل کیا ہے اور مرنے والے دونوں بچوں کو شہید قرار دیا ہے۔جبکہ زخمی بچے کے حوالے سے صوبائی حکومت کو حکم دیا گیا ہے اس بچے کے تمام اخراج بلوچستان حکومت اٹھائے اور آج ہی لیاقت اسپتال کے اکاؤنٹ میں زخمی بچے کے علاج کا خرچہ جمع کرے۔
انہوں نے کہا ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ یہاں سے لے کر علاقے تک اور علاقے میں ان کو پروٹیکشن دیا جائیگا اور یہ ان کی ذمہ داری ہوگی۔
مزید کہنا تھا کہ کرائم برانچ کے تین آفیسروں پر مشتمل ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو اس معاملے کی تحقیقات کریگی۔ اور مرنے والے بچوں کے دادا محراب خان کی مدعیت میں آج ایک نئی ایف آئی آر چارج کی جائیگی جو انہوں ایف سی کی نام دی ہے اس چوکی اور ایف سی کے خلاف ایک ایف آئی آر چارج کی جائے گی اور باقی جو کسی کو بھی نامزد کرنا چاہتے ہیں کرسکتے ہیں۔