بلوچستان کے ضلع پنجگور سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
نوجوان کو فورسز نے پنجگور کے علاقے گرمکان سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا جبکہ حراست بعد لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت بابر ولد شاجی رحمت کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فورسز نے نوجوان کو آج دوپہر بارہ بجے کے قریب حراست میں لیا گیا۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہیں۔
گذشتہ روز چتکان پنجگور تار آفس کے رہائشی بی بی ستارہ غلام محمد نے اپنے دیگر خواتین رشتہ داروں ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی محمد رفیق ولد غلام محمد پیشہ کے لحاظ سے مزدور ہے اور وہ گردوں کے مرض میں مبتلا ہے وہ اپنے علاج کے سلسلے میں 11 ستمبر 2021 کو اپنے دیگر رشتہ داروں کیساتھ پنجگور سے کوئٹہ جارہا تھا کہ رات 12 بجے کے وقت ناگ کے مقام پر سیکورٹی فورسز نے میرے بھائی کو گاڑی سے اتار دیا اور کچھ دیر بعد ایک گاڑی آئی جس کے افراد سول ڈریس میں تھے میرے بھائی کو اپنے ساتھ لے گئے جس کا تاحال کوئی پتہ نہیں ہے۔
بلوچ قوم پرست پارٹی بی این ایم نے انسانی حقوق پر مبنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا اگست کے مہینے میں 50 سے آپریشنون میں پاکستانی فوج و سی ٹی ڈی کے ہاتھوں 24 افراد قتل، 40 افراد جبری لاپتہ، 12 افراد نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل، 13 افراد کی لاش برآمد اور جنگلات کے وسیع سلسلہ فوج نے نذر آتش کیے گئے۔