کراچی کے علاقے مواچھ گوٹھ کے قریب منی ٹرک میں بم دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مواچھ گوٹھ میں دھماکے کا نشانہ بننے والا خاندان شادی کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپس جا رہا تھا کہ اس پر بم سے حملہ کیا گیا۔
ایس پی بلدیہ نے بتایا کہ گاڑی میں بیس سے پچیس افراد سوار تھے، خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ تھی، متاثرہ خاندان لانڈھی شیرپاؤ کالونی کا رہائشی ہے جو کہ شادی کی تقریب سے واپس آرہے تھے کہ بلدیہ مواچھ موڑ پر موٹر سائیکل سوار نے کریکر پھینکا، واقعے کے بعد منی ٹرک کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے۔
ایس ایس پی فدا حسین جانوری نے واقعے سے متعلق بتایا کہ گاڑی میں سلنڈر پھٹنے سے دھماکا ہوا، دھماکے کی جگہ کو مکمل طور پر سیل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور امدادی ٹیموں نے جائے حادثے پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
دھماکے کے بعد جائے حادثے پر پہنچنے والی ٹیموں کا کہنا تھا کہ منی گاڑی میں گیس سلنڈر موجود نہیں ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ جائے حادثے پر موجود ہے اور مختلف پہلو سے تحقیقات جاری ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے سے متعلق تعین کے بعد حتمی رپورٹ دے گا۔
سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوگئے جن میں دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک افراد میں 5 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں۔
دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد بتایا کہ دھماکا سلنڈر کا نہیں بلکہ بم سے کیا گیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے سے ٹرک کی باڈی پر چھروں اور نٹ بولٹ کے کافی نشانات پائے گئے ہیں جو بم میں استعمال کیے گئے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے بیشتر افراد کا تعلق ایک ہی برادری سے ہے۔
قبل ازیں ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین نے ابتدائی طور پر منی ٹرک میں دھماکے کو سلنڈر دھماکا قرار دیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مواچھ گوٹھ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ سندھ سے تفصیلات طلب کرلیں ہیں، وزیراعلیٰ نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کی بھرپور مدد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہیں۔