مکران میں بجلی کا بحران جاری، پسنی اور مند میں احتجاج

261

 

بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر کے تحصیل پسنی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف بدھ کے روز احتجاج کرتے ہوئے خواتین نے مکران کوسٹل ہائی پر دھرنا دے کر ہرقسم کی ٹریفک کی روانی معطل کر دی –

خواتین کی بڑی تعداد نے ٹائر جلا کر کوسٹل ہائی پر کئی گھنٹے دھرنا دیا جس کی وجہ سے ہائی وے کی دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا –

احتجاجی خواتین نے کہا کہ مکران میں بجلی بحران بدستور جاری ہے جبکہ بجلی کمی کا ڈرامہ حکومتی جھوٹ ہے –

انہوں نے کہا کہ ہم جب احتجاج کی صورت میں باہر نکلتے ہیں اور طاقت کا بھرپور استمعال کرتے ہوئے شاہراہوں پر دھرنے دیتے ہیں تو عین اسی وقت بجلی کی سپلائی بحال کردی جاتی ہے اور پھر دو دن بعد یہی ڈرامہ رچایا جاتا ہے کہ ایران سے بجلی کی سپلائی معطل ہے –

انہوں نے کہا کہ پچھلی بار بھی احتجاج کے بعد پسنی کی بجلی بحال کردی گئی تھی اور ابھی گذشتہ تین دنوں سے کیسکو نے دوبارہ ایران سے کم میگاواٹ کی فراہمی کو اپنا جواز بناکر ایک بار پھر عوام کا جینا حرام کردیا ہے جسکی وجہ سے اس وقت پورا مکران بجلی و پانی کی بحران کا شکار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کا بحران پر قابو پانے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کررہی ہے اور مکران کے لوگوں کو جان بوجھ کر پانی اور بجلی سے محروم کیا جارہا ہے –

دریں اثناء بلوچستان کے سرحدی علاقے اور ضلع کیچ کے تحصیل مند میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی میں لوگوں کا جینا محال ہے –

انہوں نے کہا کہ ہماری ضرورت کے مطابق بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے –

خیال رہے کہ گذشتہ کئی مہینوں سے مکران کے مختلف اضلاع میں بجلی اور پانی کی بحران کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، تاہم اب تک حکومتی سطح پر ان مسائل کے حل کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ہیں –