بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے سوموار کی شام کوئٹہ شہر میں مشرقی بائی پاس کے علاقے میں شیر جان اسٹاپ کے قریب ایک دکان کو دستی بم سے نشانہ بناکر تباہ کردیا۔ مذکورہ دکان پر نا صرف بی ایل اے کی آخری وارننگ کے باوجود قابض پاکستان کے نام نہاد جشن آزادی کے مناسبت سے اسٹال لگایا گیا تھا اور جھنڈے وغیرہ فروخت کیئے جارہے تھے بلکہ یہاں سادہ لباس میں پولیس اہلکاروں کو بلوچ سرمچاروں کی مخبری کیلئے بھی تعینات کیاجاتا تھا۔ مذکورہ دکان کا مالک بھی ایک پولیس اہلکار تھا۔ حملے کے نتیجے میں دکان مالک سمیت چار زخمی اور ایک ہلاک ہوگیا۔ بی ایل اے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ حملے میں دکان پر موجود کچھ افراد زخمی ہوئے، بی ایل اے واضح الفاظ میں یہ وارننگ جاری کرچکی ہے کہ عوام الناس قابض پاکستان کے نام نہاد جشن آزادی کے تقریبات و اسٹالز سے محفوظ فاصلہ قائم رکھیں بصورت دیگر وہ اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہونگے۔ اس دھماکے کی شدت دانستہ طور پر کم رکھی گئی تاکہ راہگیروں کو جانی نقصان کا سامنا نا ہو، لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے اگلے حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائیگا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کرتی ہی کہ بلوچ وطن کی مکمل آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی اور حصول آزادی تک دشمن کے نام نہاد جشن آزادی جیسے پروپگنڈہ حربوں کو کامیاب ہونے نہیں دینگے۔