کوئٹہ میں پاکستانی جھنڈے فروخت کرنے والے دکان کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں- بی ایل اے

355

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے سوموار کی شام کوئٹہ شہر میں مشرقی بائی پاس کے علاقے میں شیر جان اسٹاپ کے قریب ایک دکان کو دستی بم سے نشانہ بناکر تباہ کردیا۔ مذکورہ دکان پر نا صرف بی ایل اے کی آخری وارننگ کے باوجود قابض پاکستان کے نام نہاد جشن آزادی کے مناسبت سے اسٹال لگایا گیا تھا اور جھنڈے وغیرہ فروخت کیئے جارہے تھے بلکہ یہاں سادہ لباس میں پولیس اہلکاروں کو بلوچ سرمچاروں کی مخبری کیلئے بھی تعینات کیاجاتا تھا۔ مذکورہ دکان کا مالک بھی ایک پولیس اہلکار تھا۔ حملے کے نتیجے میں دکان مالک سمیت چار زخمی اور ایک ہلاک ہوگیا۔ بی ایل اے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ حملے میں دکان پر موجود کچھ افراد زخمی ہوئے، بی ایل اے واضح الفاظ میں یہ وارننگ جاری کرچکی ہے کہ عوام الناس قابض پاکستان کے نام نہاد جشن آزادی کے تقریبات و اسٹالز سے محفوظ فاصلہ قائم رکھیں بصورت دیگر وہ اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہونگے۔ اس دھماکے کی شدت دانستہ طور پر کم رکھی گئی تاکہ راہگیروں کو جانی نقصان کا سامنا نا ہو، لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے اگلے حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائیگا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کرتی ہی کہ بلوچ وطن کی مکمل آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی اور حصول آزادی تک دشمن کے نام نہاد جشن آزادی جیسے پروپگنڈہ حربوں کو کامیاب ہونے نہیں دینگے۔