بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقہ اوتھل زیرپوائنٹ سے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کلاتک کا رہائشی لاپتہ ہوگیا۔
زرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے طالب علم سید حاصل کو کوئٹہ سے کراچی جاتے ہوئے زیرپوائنٹ کے مقام سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کیاہے۔
یاد رہے بلوچستان میں طویل عرصے سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے جانب سے سیاسی سماجی، ادبی کارکنوں سمیت عام شہریوں کو گرفتاری بعد اذیت خانوں میں منتقل کردیا جاتا ہے جن میں سے سینکڑوں افراد بازیاب بھی ہوئیں ہیں تاہم ہزاروں کی تعداد میں لاپتہ ہونے والوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئیں ہیں۔
بلوچستان کی سیاسی و سماجی تنظیموں و جماعتوں سمیت انسانی حقوق کی اداروں کے مطابق اس وقت مختلف علاقوں سے بیس ہزار سے زائد افراد پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہیں۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے کوئٹہ و کراچی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج بھی جاری ہے۔
جبکہ رواں سال کے فرروی میں لاپتہ بلوچ افراد کی لواحقین نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دے کر پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا اور حکومتی یقین دہانیوں کے بعد لواحقین نے دھرنا ختم کیا۔
رواں ماہ مارچ میں عمران خان نے لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ اور دیگر لواحقین سے ملاقات کی تھی اور لاپتہ افراد کی بازیابی بازیابی کے لئے پیش رفت کی یقین دہانی کرائی تھی۔