سندھ میں جبری گمشدگیوں کیخلاف احتجاج کو وسعت دینگے – سورٹھ لوہار

154

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماء سورٹھ لوہار نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں نے سندھ بھر میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر تیز کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے سندھ میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر زور پکڑتے ہوئے نظر آرہا ہے جس میں جامشورو سے قومپرست کارکن سرویچ نوحانی، کچھ عرصہ قبل کوٹڑی سے جسقم کارکن فرید مگسی، ٹھٹہ سے قومپرست کارکن منیر ابڑو، کراچی سے سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے کارکن اختیار سوڈھر اور لاہور سے سماجی رہنماء ذولفقار شاہ سمیت دیگر درجنوں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب سندھ بھر سے پہلے ہی 60 سے زائد سندھی قومپرست کارکنان اور 500 کے قریب شیعہ اور اردو اسپیکنگ کارکنان لاپتہ ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان حالات سے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ جس کے خلاف بہت جلد احتجاجی مارچز اور کراچی تک پیدل لانگ مارچ کا اعلان کریں گے۔