اورماڑہ حملے میں حملہ آور فورسز اہلکاروں کا اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لیکر گئے – ذرائع
بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستان فورسز کو مسلح افراد نے نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں اہلکاروں کو جانی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ گورکوپ میں کلگ جکی کے مقام پر پاکستانی فورسز کے سات گاڑیوں کے قافلے کو چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔
فورسز کا قافلہ پہاڑی سلسلے کی جانب جارہا تھا جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ فورسز کی دو گاڑیاں حملے کی زد میں آئی ہے جس کے نتیجے میں جانی اور مالی نقصانات کے امکان کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم عسکری حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا۔
حملے کے بعد تربت سے دو ہیلی کاپٹروں کو مذکورہ علاقے کی جانب جاتے دیکھا گیا ہے۔
حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کیا گیا تاہم مذکورہ علاقوں میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں۔
دریں اثناء گذشتہ روز گوادر، اورماڑہ میں ہونے والے حملے میں ہلاک اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے گذشتہ روز فورسز اہلکاروں کا اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔
خیال رہے اورماڑہ حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر براس (براس) نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان بلوچ خان نے کہا کہ حملے میں پندرہ سے زائد پاکستانی فورسز اور او جی سی ایل کے اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔