محقیقین نے اس بات کا سراغ لگایا ہے کہ زمین کی وجہ سے چاند زنگ آلود ہورہا ہے۔
بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے چندرائن۔1 کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاند کے کچھ حصے دیگر حصوں سے بالکل مختلف ہیں۔ جب کہ ہوائی یونی ورسٹی کی شوائی لی کی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ چاند کی کچھ حصوں پر ہیماٹائٹ (زنگ) کے آثار پائے گئے ہیں۔
جس کے لیے آگسیجن انتہائی ضروری ہے۔ جب کہ چاند پر آکسیجن نایاب ہے۔ تاہم، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کا مقناطیسی میدان، چاند پر آکسیجن پہنچاتا ہے۔