حیات بلوچ قتل کیس: بی ایس او کا بلوچستان سے ایف سی ہٹاو مہم چلانے کا اعلان

816

بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن کی جانب سے 22 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلان، مختلف تنظیموں کی حمایت حاصل

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے کہ حیات بلوچ کو انصاف کی فراہمی کے لئے بلوچستان سے ایف سی ہٹاو مہم کے تحت بلوچستان بھر میں احتجاجی کیمپ لگائے جائینگے۔ جس کا آغاز 21 اگست سے ہوگا اور مختلف زونز میں مرکزی شیڈول کے مطابق احتجاجی کیمپ لگائے جائینگے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ نوجوانوں کی احتجاجی پروگرامز میں کثیر تعداد میں شرکت کو بی ایس او قابل تعریف قرار دیتی ہے،  22 اگست کو ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور بی ایس او کے تمام زونز تمام تر توانائی حیات بلوچ کو انصاف کی فراہمی کے لئے لگائے، بلوچ یکجہتی کے تحت احتجاجی پروگرامز میں بھرپور شرکت کریں۔

چیئرمین بی ایس او نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان میں ایف سی سمیت دیگر ادارے بلوچ عوام کو دوسرے درجے کی نظر سے دیکھتے ہیں جوکہ محض ایک حادثہ نہیں بلکہ بلوچ قوم کے حوالے سے ریاستی پالیسی و ذہنیت کا حصہ ہے۔ جب تک بلوچستان کے معاملات کو حقیقی سیاسی لوگوں کے اختیار میں نہیں دی جاتی سیکیورٹی کے نام پر بلوچ قوم کو غدار قرار دیا جاتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس بلوچ دشمن ذہنیت کے تحت ہزاروں بلوچ نوجوان لاپتہ و شہید ہوچکے ہیں۔ بلوچ نوجوانوں نے موجودہ وقت و حالات کے مطابق کتاب و قلم کے ذریعے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے اس کو بھی طاقت کے زور پر روکا جارہا ہے لیکن تمام تر مظالم کے باوجود نوجوانوں کی سیاسی و علمی مزاحمت قابل ستائش ہے۔

انہوں نے بیان میں احتجاجی شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 21 اگست خاران، 22 اگست اوستہ محمد، 23 مستونگ ،24 نوشکی ،25 تربت ،26 خضدار، 27 سوراب ، 28 پنجگور ،29 وڈھ ،30 سبی، 31 کوئٹہ میں احتجاجی کیمپ منعقد ہونگے۔

خیال رہے بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن کی جانب سے 22 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس کو بلوچستان کے طلباء تنظیمیوں سمیت سندھ اور دیگر علاقوں کے تنظیمیوں کی حمایت حاصل ہے۔

دریں اثناء بلوچستان کے مختلف علاقوں حیات بلوچ کے یاد میں شمعیں روشن کرنے کے ریلیوں کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے۔