بلوچستان میں طلباء و ملازمین دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں- بی ایس او پجار

89

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی ترجمان نے کہا بی ایس او پجار کے مرکزی آرگنائزر زبیر بلوچ کوئٹہ زون کے آرگنائزر ڈاکٹر طارق بلوچ سمیت بولان میڈیکل کالج بحالی تحریک کے رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت اقدام ہے ۔

انہوں نے کہا موجودہ سیلکٹڈ صوبائی حکومت نے بولان میڈیکل کالج کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے طلباء اور ملازمین کلاس میں ہونے کے بجائے آج سراپا احتجاج ہیں ۔

انہوں نے کہا بی ایس او پجار بی ایم سی کے طلباء اور ملازمین کے ساتھ کسی بھی صورت نا انصافی برداشت نہیں کرے گی کسی بھی مہذب معاشرے میں شعبہ طب کے طلبا اہمیت کے حامل ہوتے ہیں مگر بدقسمتی سے یہاں طلبا اپنے حقوق کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا گورنر بلوچستان ،وزیر اعلی بلوچستان اپنے ٹیم سمیت طلباء اور ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک کا زمہ دار ہے ان کی زمہ داری تھی کہ وہ ایسے نا انصافیوں کا فوری طور پے نوٹس لے کر ان کے مطالبات منظور کرتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مسلسل جھوٹی تسلی سے متاثرطلباء اور ملازمین کے خلاف انتقامی کاروائی کا راستہ اپنایا گیا جاسکی واضح مثال آج اور ایک ہفتے پہلے طلباء طالبات کی گرفتاری ہے اس طرح کے حرکات طلباء اور ملازمین کے خلاف کاروائی کرنے کا قابل شامت اعمال ہے ۔

انہوں نے کہا موجودہ صوبائی حکومت طلبا کے مسائل سے چشم پوشی کرتے ہوئے نظر آرہی ہے اور روز جھوٹی یقین دہانی کراتا ہے انکی اور بیوریولریسی کی redtepsim سرخ فیتہ  والی پالیسی سے ہم اچھی طرح واقف ہیں اگر بولان میڈیکل کالج کے طلبا اور ملازمین کے جائز مطالبات پر نظر ثانی نہیں کیا گیا تو انوکھا احتجاج کا راستہ اپنا کر ملک گیر احتجاج کریں گے۔

انہوں کہا آخر میں کہا گڈ گورنسس کی بلند و بانگ دعوے کرنے والے اپنے ماتحت آفیسرز یا وائس چانسلر کو طلبا کے جائز مسائل پر انکو طلب نہیں کر سکتا ہے تو وہ اپنی بہتر طرز حکمرانی کے نعروں کو دفتری اور کاغذی حد تک محدود کریں خدارا باشعور عوا کوبیوقوف بنانے کی ڈرامائی کوشش بند کریں اور گرفتار طلباء اور ملازمین کو باعزت رہا کیا جائے۔