بھاولپور میں بلوچ فرزندوں کو پھانسی کی سزا دینا جنگی جرم ہے: بی آر پی ترجمان

428

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں بھاولپور میں تین بے گناہ بگٹی محاجرین کو پھانسی کی سزا دینے کے فیصلہ کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے اس غیر انسانی فعل کی شدید مزمت کی، ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ جمعہ کو پنجاب کے شہر بھالپور جیل میں قید تین بے گناہو پھر دین ولد عظیم بگٹی، میوا ولد تگیہ بگٹی، رمضان بگٹی ولد جمعہ بگٹی کو پاکستان کی ایک نام نہاد اے ٹی سی عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے جن پر بم دھماکوں کے جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں مزکورہ تینوں افراد کوضلح رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد سے میوا بگٹی کے گھر سے ریاستی فورسز نے 2012کو اغوا کیا تھا ۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت کے بعد سے 80ہزار بگٹی ڈیرہ بگٹی چھوڑ کر سندھ،پنجاب اور 14ہزار کے قریب افغانستان میں ہجرت کرنے پر مجور ہوئے ہیں جو آج تک دربدر ہے اور بے سروسامانی کے عالم میں کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ پاکستانی ادارے ہر جگہ ان کا پیچھا کر کررہے ہیں سند ھ وپنجاب میں مقیم بگٹی مہاجرین کو ماضی میں کئی بار حملوں کا نشانہ بنایا گیا اس دوران کئی افراد کو شہید جبکہ درجنوں کو اٹھا کر لاپتہ کردیا گیا ۔حال ہی میں سندھ کے شہر حیدرآباد کے قریب کچہ کے علاقے سے پاکستانی فوج نے کم سن ریاض بگٹی اور اس کی والدہ ماہ بی بی کو دیگر آٹھ افراد کے ہمرہ اٹھا کر لاپتہ کردیا جن کے بارے میں تاحال کوئی معلومات نہیں کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں ہم انھی کے جبری گمشدگی کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے کہ ریاستی اداروں نے اپنے کٹ پتلی عدالتوں کے زریعے تین بے گناہوں کو موت سز ا سنا دی ہے ترجمان کا کہنا تھا کہ بگٹی مہاجرین کو سزا اس وقت دی جارہی ہے جب پاکستان اقوام متحدہ کے ادارے Universal Periodic Review میں انسانی حقوق میں بہتری کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے جارہی ہے بگٹی مہاجرین کو پھانسی گھاٹ پر لٹکانے کا علان کر کے پاکستان نے اقوام متحدہ کو تھڑ رسید کیا ہے کہ ہمارے ہاں انسانی حقو ق کی یہ حثیت ہے ۔انھونے مزید کہا کہ پہلے بلوچوں کو لاپتہ کیا جاتا تھا پھر انہیں زیر حراست تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کرتے تھے لیکن اب ایک نیا نرینڈ متعارف کرایا جارہا ہے بے گناہ بلوچوں کو پاکستانی فوج کے ماتحت چلنے والی عدالتوں کے زریعے جھوٹے الزامات لگا کر ان کو تختہ دار پر لٹکانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ہم ان عدالتوں کے فیصلے کو ریاست کی بلوچ نسل کشی کے پالیسوں کا حصہ سمجھتے ہے شیر محمد بگٹی نے انسانی حقوق اداروں پر زور دیا کہا وہ بے گناہ بلوچوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے پاکستانی عدالتوں کی بے رحمانہ کاروئیوں کو روکنے کیلئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائیں۔