کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو 3956 دن مکمل

188

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 3956 دن مکمل ہوگئے۔ شال سے سیاسی و سماجی کارکن اکرم بلوچ، حفیظ بلوچ نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے پورے فوجی طاقت کے ساتھ اپنے جیٹ طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے بلوچ آبادیوں پر حملہ کررہا ہے بلکہ ہر جگہ اپنے مقامی دلالوں کے ذریعے ڈیتھ اسکواڈ بنا چکا ہے جن کے ہاتھوں ہزاروں کی تعداد میں بلوچ اغوا اور شہید ہوچکے ہیں۔

ماما قدیر بلوچ آج نا صرف عالمی میڈیا بلکہ امریکہ کے ایوانوں تک بلوچستان میں ہونے والے ظلم و جبر کی صدا گونج رہی ہے۔ ایسے عالم میں جب پوری دنیا پاکستان کے دہشت گردانہ کاروائیوں سے تنگ آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سفاکیت اور ناانصافیوں کے خلاف تنظیم نے سیاسی، جمہوری بلکہ ہر طریقے سے ہرفورم پر آواز اٹھایا ہے۔ انسانی حقوق کے علمبردار عالمی ادارے، اقوام متحدہ اس انسانی المیہ کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس مسئلے پر مداخلت کی بارہا اپیل کی ہے مگر اسے نظر انداز کرنے کا روش تاحال برقرار ہے۔ یہ سلسلہ مزید پیچیدہ اور گھمبیر ہوتا جارہا ہے۔