کندیلِ پروم پیرک جان
تحریر۔ سنگت شیر جان
دی بلوچستان پوسٹ
پہلی بار پیرک بلوچ سے ملاقات بالگتر گڈگی میں ہوا اور ایک جہدکار کی شکل میں دیکھ کر دل کو سکون ملا، میں ان دنوں کو کبھی نہیں بھول سکتا کیونکہ میں نے اپنے قیمتی وقت کو حقيقی جہدکاروں کے ساتھ گذارا-
اس وقت پیرک کے ساتھ اچھی دوستی ہوئی، ایک دن پیرک نے مجھے سفر کی پیش کش کی میں اس کی بات نہ ٹال سکا لیکن تنظيمی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے یہ سفر ایک خواہش سا رہ گیا-
لیکن اللہ پاک کی مرضی کے آگے کسی کی نہیں چلتی، خیر پھر وہ آتے جاتے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری تھا کہ میں ایک سفر کے لیے تربت گیا-
چار یا پانچ مہینے بعد تنظيمی پیغام آیا تو میں کیمپ چلا گیا، بہت سے جہدکار دوست ملے، تنظيمی فیصلے کے تحت مجھے پیرک بلوچ ساتھ کام کرنے کا موقع ملا تقریباً تین سال تک ہم نے ساتھ میں کام کیا-
ان تین سالوں میں پیرک کے اندر میں نے وہی خوبیاں دیکھیں جو ایک حقيقی جہدکار کے اندر ہوتے ہیں، لاکھ مشکلات اپنے نادان دوستوں کے غلطیوں کو برداشت کرنا، ایک بہادر انسان کی پہچان اس کا اپنے دوستوں سے پیار اور اپنے دشمن سے شدید نفرت کی اظہار ہوتی ہیں-
ایک بات میں واضح کردوں کہ پیرک بلوچ قومی مسئلوں کے معاملے میں سختی سے پیش آتے تھے اور اپنے بات پے کھڑے ہونے والے انسان تھے جو لوگ جھجھکتے تھے تو ان کو سمجھاتے تھے کہ حقيقت پہ کھڑے رہو، اسی وجہ سے کچھ لوگ پیرک بلوچ سے خوف زدہ تھے-
وہ ایک خوش مزاج انسان تھے ہر وقت ہنسی مزاق کے موڈ میں تھے اور اس کی سچائی اس کے خوب صورتی سے چمکتا تھا، قومی شاعر بھی تھے، اس کا نام جو اماں جان نے دیا نورہ، بالکل نور تھا۔ میرے جیسے انسان کا بس نہیں کے پیرک جیسے مخلص و ایماندار جہدکار و نڈر سرمچار کے بارے میں اور لکھ سکوں-
یہاں جو کچھ لکھ رہا ہوں، میرا ہاتھ، میری سوچ مجھے ساتھ نہیں دے رہا۔ بس یہی خواہش ہے آپ سے دوست پھر ملاقات ہو ایک ایسی دنيا میں جو آپ کے دل میں ہے، تیری شاعری سنوں اور تیرا نور دیکھوں دوست۔
خدا آپ کے ماں، باپ ماسٹر منظور بلوچ سمیت تمام گھر رشتے دار بلوچ عوام کو صبر و تحمل عطا فرمائے آمین۔ آپ کو اپنے دوستوں سمیت مبارک ہو وطن کے شہیدوں کے ہمراہ ہوئے، میں ذاتی طور پر پیرک بلوچ کو کندیلِ پروم کا خطاب دیتا ہوں۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔